سری نگر،18نومبر:
حکومت جموں و کشمیر نے جمعہ کو محکمہ سکول ایجوکیشن کے جملہ تدریسی عملے کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ) رولز 1971 کے رول10 اور آر ٹی ای ایکٹ2009 کے باب (IV) سیکشن 28 میں فراہم کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور کسی نجی تجارت یا پریکٹس یا نجی ٹیوشن میں ملوث نہ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت یہ بھی واضح کیا کہ کوئی بھی ٹیچنگ فیکلٹی یعنی تدریسی عملہ نجی تعلیمی ادارے یا کوچنگ سنٹر میں تدریس سمیت کوئی سرگرمی یا اسائنمنٹ نہیں کرے گا، جب تک کہ وہ مجاز اتھارٹی سے پیشگی اجازت حاصل نہ کرے۔حکومت کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہاگیاہے کہ جموں اور کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ) رولز، 1971 کا قاعدہ 10 ذیل میں فراہم کرتا ہے کہ نجی تجارت یا ملازمت، (1) کوئی بھی سرکاری ملازم، چاہے چھٹی پر ہو یا فعال سروس، حکومت کی سابقہ منظوری کے علاوہ کسی بھی تجارت یا کاروبار میں بالواسطہ یا بلاواسطہ مشغول ہونا یا کوئی اور ملازمت کرنا،بشرطیکہ کوئی سرکاری ملازم، اس طرح کی منظوری کے بغیر، کسی ادبی، فنی یا سائنسی کردار کے کبھی کبھار کام کے سماجی یا خیراتی نوعیت کا اعزازی کام انجام دے سکتا ہے سوائے تنظیموں کے یا ایسوسی ایشن جس کے ساتھ ہو۔سرکاری ملازم کو اس شرط کے ساتھ منسلک کرنے سے واضح طور پر روک دیا گیا ہے کہ اس کے سرکاری فرائض کو اس سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، لیکن وہ ایسا کام نہیں کرے گا، اگر ایسا ہے تو، حکومت کی طرف سے ہدایت کی جائے گی۔مزید یہ کہ آر ٹی ای ایکٹ، 2009 کے باب (IV) سیکشن 28 میں ٹیچریعنی اساتذہ کے ذریعہ پرائیویٹ ٹیوشن کی ممانعت میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کوئی بھی استاد اپنے آپ کو پرائیویٹ ٹیوشن یا پرائیویٹ تدریسی سرگرمی میں شامل نہیں کرے گا۔آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ احکامات کے باوجود، یہ دیکھا گیا ہے کہ محکمہ سکول ایجوکیشن کی ٹیچنگ فیکلٹی یعنی تدریسی عملے کے کچھ ممبران پرائیویٹ اداروں اور کوچنگ سینٹرز میں سکول کے اوقات کے دوران بھی جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ) رولز 1971 کے قاعدہ 10 اور آر ٹی ای ایکٹ، 2009 کی دفعہ 28کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوچنگ اسائنمنٹ لے رہے ہیں۔حکو
مت جموں وکشمیرنے گزشتہ برس معززہائی کورٹ کی جانب سے ایک کیس کے سلسلے میں31مارچ2021کودی گئی ہدایات کاحوالہ دیاہے ۔جس میں ہائی کورٹ نے کہاہے کہ محکمہ تعلیم (اسکول کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جموں اور کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ) رولز1971 کے رول 10 پر عمل درآمد کرے۔عدالت عالیہ نے اپنے ریمارکس میں کہاتھاکہ ملازمین اصول و ضوابط پر عمل کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ اس کی تدریسی فیکلٹی کا کوئی رکن پرائیویٹ ٹیوشن میں مشغول نہ ہو۔تا
زہ حکم نامے میں یہ واضح کیاگیاہے کہ حکومت کی سابقہ منظوری کے بغیر محکمہ اسکولی تعلیم کے اساتذہ خود کوکسی بھی کوچنگ وٹیوشن سنٹرزسے وابستہ نہیں کریں گے ۔سرکاری مدرسین یعنی تدریسی عملہ پرنظررکھنے کیلئے زونل سطح پر زونل ایجوکیشن آفیسرز اور ضلعی سطح پر چیف ایجوکیشن آفیسر نوڈل آفیسرز ہوں گے، جو ایمپلائز کنڈکٹ رولز کے رول10 اور سرکیولر وہدایات، اگر کوئی ہیں، پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔آرڈر میں خبردارکیاگیاہے کہ حکومت ہر اس ضلع میں ٹول فری ٹیلی فون نمبر بنانے اور فراہم کرنے کےلئے فوری اقدمات روبہ عمل لائے گی ،جہاںسے شکایت (شکایات)موصول ہوں اورخلاف ورزی کی مرتکب ٹیچنگ فیکلٹی کی ممنوعہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔
