جموں،22 نومبر :
پہاڑی نسلی قبیلے، پاڈری قبیلے، کوہلی اور گدی برہمن کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کے بعد حکومت نے جموں و کشمیر کی درج فہرست ذات کی فہرست میں والمیکیوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو 1957-58 سے جموں و کشمیر میں مقیم ہیں لیکن آئین ہند کے آرٹیکل 370 کی بنیاد پر سابقہ حکومتوں کے ذریعہ حقیقی حقوق اور ریزرویشن سے محروم تھے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت سماجی انصاف نے جموں و کشمیر حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے کہ والمیکیوں کو یو ٹی میں درج فہرست ذاتوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ حکومت ہند کی سماجی انصاف کی وزارت کی منظوری کے بعد، تجویز کو قومی کمیشن برائے شیڈول کاسٹ کو اس کی رائے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ قومی کمیشن کی منظوری کے بعد یہ تجویز کابینہ کے پاس جائے گی اور بعد میں اسے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرنا ہوگا۔
والمیکی، بالمیکیوں کو ملک بھر میں درج فہرست ذات کے زمرے کے تحت ریزرویشن حاصل تھا لیکن یہ طبقہ جو 1957-58 میں پنجاب سے جموں ہجرت کر کے یہاں آکر آباد ہوا تھا، اس کو اسٹیٹ سبجیکٹ کے حقوق کے ساتھ ساتھ سابقہ ریاست میں تمام پچھلی حکومتوں کے ذریعہ ریزرویشن سے بھی محروم رکھا گیا تھا۔ جموں و کشمیر میں گجروں اور بکروالوں کو ایس ٹی کا درجہ حاصل ہے اور حکومت نے واضح کیا ہے کہ ان کے حقوق کو کم نہیں کیا جائے گا۔پاڈری قبیلہ زیادہ تر ضلع کشتواڑ کے علاقے پاڈر میں آباد ہے ۔ تاہم، کوہلی اور گدی برہمن مختلف علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ پہاڑی زیادہ تر جموں خطے کے راجوری اور پونچھ کے سرحدی اضلاع اور کشمیر ڈویژن میں بارہمولہ اور کپواڑہ میں مقیم ہیں۔
جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی میں نو نشستیں ایس ٹی کے لیے مختص کی گئی ہیں۔ جموں ڈویژن میں ایس ٹی کے لیے پانچ اور کشمیر میں چار سیٹیں مخصوص ہیں۔
