سرینگر، 06 دسمبر:
پاکستان کی طرف سے سرحد پار سے بھیجے جانے والے ڈرون کے ذریعے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ سمیت جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کے بارے میں مرکزی وزارت داخلہ میں ایک میٹنگ ہو رہی ہے۔
میٹنگ کی صدارت مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا کریں گے اور اس میں یونین ٹیریٹری کے اعلیٰ حکام اور سیکورٹی ایجنسیوں کے سینئر افسران شرکت کریں گے۔ میٹنگ ہائبرڈ موڈ میں ہو رہی ہے۔
معلومات کے مطابق، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون مہتا، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ، انٹیلی جنس بیورو اور را کے اعلیٰ حکام، نیم فوجی دستوں کے سربراہان اور ایم ایچ اے کے سینئر حکام میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کے جائزے کے ساتھ ساتھ ڈرون کی دراندازی سے نمٹنے کے لیے بھی بات چیت ہوگی جو سرحد پر تعینات سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا چیلنج بن کر ابھرا ہے۔سرحدی حفاظتی فورسز (بی ایس ایف) نے گزشتہ سال کے مقابلے اس سال سرحد پر لگ بھگ 20 ڈرون مار گرائے اور بہت سے ہتھیار برآمد ہوئے۔
ذرائع کے مطابق، میٹنگ میں اقلیتی برادریوں کے ارکان اور مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی بات ہو سکتی ہے جو جموں و کشمیر میں باہر سے کام کے لیے آئے تھے۔
اکتوبر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے علاقے کے دورے کے بعد علاقے میں سیکورٹی کے حوالے سے ایم ایچ اے کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔نومبر میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور انہیں وہاں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
