سری نگر6 دسمبر:
جموں و کشمیر پولیس کی خصوصی تحقیقاتی یونٹ (ایس آئی یو) اونتی پورہ نے منگل کے روز چار ملزموں جن میں ایک مہلوک جنگجو اور دو کمسن بھی شامل ہیں، کے خلاف ایک پولیس افسر کی ہلاکت کے کیس کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک عدالت میں چارج شیٹ پیش کیا۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایس آئی یو اونتی پورہ نے ایس آئی فاروق احمد ساکن سامبورہ کی ہلاکت کے کیس کے سلسلے میں پولیس اسٹیشن پامپور میں درج ایف آئی آر کے تحت اویس مشتاق گنائی ولد مشتاق احمد گنائی ساکن سامبورہ اور مہلوک جنگجو ماجد نذیر (جو البدر جنگجو تنظیم کے ساتھ وابستہ تھا) ولد نذیر احمد وانی ساکن لاڈو پامپور کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) سری نگر کی ایک عدالت میں چارج شیٹ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دو کمسن ملزموں کے خلاف کورٹ آف جو وینائل جسٹس بورڈ پلوامہ میں ایک چالان پیش کیا گیا۔ان کا بیان میں کہنا تھا: ’تحقیقات کے دوران کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیا گیا اور پھر 24 جون 2022 کو اویس مشتاق گنائی ولد مشتاق احمد گنائی ساکن سامبورہ نامی فرد نے اس جرم کے ارتکاب میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا‘۔
بیان میں کہا گیا: ’اس کے انکشاف پر دو کمسن لڑکوں کو البدر جنگجو تنظیم سے وابستہ ایک سرگرم جنگجو ماجد نذیر وانی ولد نذیر احمد وانی ساکن لاڈو پامپور کے ساتھ پولیس افسر فاروق احمد کی ہلاکت میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا‘۔موصوف ترجمان نے بیان میں کہا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آگئی کہ تینوں ملزم البدر جنگجو تنظیم کے معاونین ہیں اور وہ ماجد نذیر نامی جنگجو کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے جو انہیں سافٹ ٹارگیٹس پر حملہ کرنے کے لئے اسلحہ فراہم کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات دو کمسن ملزموں اور ایک مہلوک جنگجو سمیت چار ملزموں کے خلاف ایک عدالت کے سامنے چارج شیٹ پیش کرنے پر اختتام کو پہنچی۔
بیان میں کہا گیا: ’قابل ذکر ہے کہ اس جرم کے ارتکاب میں ملوث جنگجو ماجد نذیر کو پلوامہ کے تجن علاقے میں 21 جون 2022 کو ایک انکاو¿نٹر کے دوران پولیس اور ایس ٹی ایف نے ہلاک کر دیا‘۔
