سرینگر /28مارچ :
ماہ مقد س میں سحری اور افطاری کے اوقات بجلی کی عدم دستیابی کی عوامی شکایات کے بیچ کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان میں صارفین کو ریکارڈ بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور افطاری و سحری کے اوقات کچھ علاقوں میں بجلی کٹوتی بھاری لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ محکمہ کا مزید کہنا تھا کہ عید تک صورتحال میں مزید بہتری آئی گی اور ہم اس کوشش میں ہے کہ صارفین کو ماہ رمضان میں بجلی کٹوتی سے کوئی پریشانی نہ ہو ۔
وادی کشمیر کے مختلف علاقوں سے صارفین نے شکایت کی ہے کہ سحری اور افطاری کے اوقات ان کے علاقوں میں اکثر و بیشتر بجلی سپلائی منقطع رہ جاتی ہے جس کے باعث انہیں پریشانیوں کا سامنا ہوتا ہے ۔ صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر غور کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انہیں خاص طور پر سحری اور افطار کے اوقات میں مناسب بجلی فراہم کی جائے۔اس سارے صورتحال کو لیکر جب کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کے چیف انجینئر جاوید یوسف ڈار سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ محکمہ نے رمضان کے پہلے دن صارفین کو 1893 میگاواٹ بجلی فراہم کی ہے۔جو ایک ریکارڈ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ماہ رمضان میں خاص طور پر سحری اور افطاری کے اوقات صارفین کو بہترین بجلی سہولیات بہم ہو اور ان اوقات میں 1850 میگاواٹ کی سپلائی مستقل بنیادوں پر صارفین کو فراہم کی جا رہی ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈ نگ کے باعث کچھ علاقوں میں بجلی سپلائی منقطع ہو جا تی ہے
۔ چیف انجینئر کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو بہتر بجلی کی فراہمی کے لیے کم کٹوتیوں کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ چونکہ لوگ ایک بار یعنی سحری کے دوران تمام آلات کو آن کر کے بجلی استعمال کرتے ہیں، اس لیے بعض علاقوں میں بھاری لوڈ شیڈنگ دیکھنے میں آتی ہے جس کی وجہ سے بجلی منقطع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید تک صورتحال بہتر ہو جائے اور ہم اس کوشش میں ہے کہ ماہ مقصدس کے ان ایام میں لوگوں کو بہتر سے بہتر بجلی سپلائی بہم پہنچائی جا سکے تاکہ انہیںکسی بھی طرح کے مشکلات کا سامنا نہ ہو ۔
