سرینگر /31مارچ :
ماہ رمضان میں لوگوں کو تمام تر بنیادی سہولیات بہم رکھنے کے سرکاری دعوئوں کے بیچ وادی کے اطراف و اکناف میں لوگوں کو بجلی کی عدم دستیابی کو لیکر کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ جنوبی کشمیر کے درجنوں علاقوں میں ماہ مقدس کے ان ایام میں بھی افطاری اور سحری کے اوقات لوگوں کو بجلی کی سپلائی میسر نہ ہونے کے باعث کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ایام میں بھی پانی کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ جہاں ماہ رمضان سے قبل انتظامیہ نے بڑے دعوئے کئے تھے کہ لوگوں کو تمام تر سہولیات بہم رکھی جائے گی تاہم سحری اور افطاری کے اوقات ان علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی سے ہر سو گھپ اندھیرا چھا ہوتا ہے جس کے باعث مقامی لوگ شمع کے نیچے کھانا کھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی پر صافین نے انتظامیہ کے خلاف سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایک طرف سے جہاں بجلی میسر نہیں ہوتی وہیں ماہ ختم ہونے سے قبل ہی انہیں بجلی کی بلیں ارسال کی جاتی ہے جو کہ صارفین کے ساتھ نا انصافی ہے ۔
صارفین نے مطالبہ کیا کہ علاقے میں بجلی کی سپلائی بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا ئیں ۔ ادھرشمالی کشمیر سے بھی نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ بیشتر علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے جبکہ ماہ رمضان کے مقد س ماہ میں سحری اور افطاری کے اوقات بجلی دستیاب نہ ہونے کے باعث مقامی آبادی کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور محکمہ بجلی خواب غفلت میں محو ہے ۔
خیال رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے آئے روز بیانات سامنے آتے ہیں جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ لوگوں کو ماہ مقدس میں تمام سہولیا ت خاص طور پر سحری اور افطاری کے اوقات بنا خلل بجلی سپلائی بہم رکھی جائے گی تاہم سارے دعووے زمینی صورتحال کے برعکس ہے ۔
