سرینگر /05اپریل :
گزشتہ 3 سالوں میں 185 بیرونی افراد نے جموں کشمیر میں زمین خریدی ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق کل 1559 ہندوستانی کمپنیوں نے بشمول ملٹی نیشنل کمپنیوں نے مرکزی زیر انتظام علاقے میں سرمایہ کاری کی ہے۔
مرکز ی سرکار نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر سے باہر کے 185 افراد نے سال 2020،2021اور سال 2022کے دوران مرکز کے زیر انتظام علاقے میں زمین خریدی ہے۔ایک سوال کے تحریری جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے نے راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ سال 2020 میں صرف ایک شخص زمین خریدی جبکہ سال 2021 میں 57 افراد اور سال 2022 میں 127 بیرون ریاستی افراد نے جموں کشمیر میں زمین کی خریداری کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق پچھلے تین سالوں کے دوران یوٹی سے باہر کے لوگوں نے کوئی زمین نہیں خریدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق کل 1559 ہندوستانی کمپنیوں نے بشمول ملٹی نیشنل کمپنیوں نے یوٹی میں سرمایہ کاری کی ہے۔سال 2020-21مالی سال میں، 310 حقداروں کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ 2021-22میں 175 اور سال 2022-23میں 1074کمپنیوں نے جموں کشمیر میں سرمایہ کاری انجام دی ۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، کوئی بھی ہندوستانی کمپنی، بشمول کثیر القومی کمپنیوں نے گزشتہ تین سالوں کے دوران یوٹی میں سرمایہ کاری کی ہے۔
