سرینگر، 06اپریل:
بچوں کے پاس بیٹھ کر سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنے کی صلاح دیتے ہوئے ماہرین اطفال نے کہا ہے کہ سگریٹ کا دھواں بچوں کیلئے خطرناک سابث ہوسکتا ہے اور بچوں کے پھیپڑوں کے ذریعے چھاتی تک پہنچنے کی وجہ سے آگے چل کر بچوں کو مہلک بیماریوں میں مبتلاء کرسکتا ہے ۔
چائلڈسپیشلسٹ نے کہا ہے کہ بچوں کے پاس بیٹھ کر سگریٹ نوشی نہ کی جائے‘ سگریٹ کا دھواں بچوں کیلئے انتہائی خطرناک ہے‘ سگریٹ نوشی کرنیوالے والدین بچوں کا منہ بھی چومتے ہیں تو بھی خطرناک جراثیم سانس کے ذریعے بچوں کو متاثرکرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی این آئی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں سردی کے موسم میں لوگ اپنے گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند کرکے اند ر بیٹھتے ہیں جس دوران وہ سگریٹ نوشی بھی ان ہی بندکمروںمیں کرتے ہیں جو عام انسان کے ساتھ ساتھ بچوں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سردی کے موسم میں بچوں کو گرم کپڑے استعمال کروائیں ‘رات کو سونے سے قبل بچوں کے پاس بسترکو جھاڑنابھی بچوں کو شدید متاثرکرتاہے اس لئے احتیاط کی جائے کہ بستر جھاڑتے وقت بچوں کو پاس نہ رہنے دیاجائے‘معصوم بچوں کو والدہ کے دودھ کے علاوہ کوئی دوسرا دودھ استعمال نہ کروایاجائے خاص طورپر جو مائیں اپنے بچوں کو بازاری دودھ پلاتی ہیں وہ بچے بے شمار موذی امراض کاشکارہوجاتے ہیں یہ بیماریوں ان بچوں کو بڑے ہونے پر بھی متاثرکرتی ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ سردی میں بچوں کو معمولی بیماری لاحق ہونے پر فوری اپنے معالج سے رجوع کیاجائے اس موسم میں اکثر بچوں کو نمونیہ‘چھاتی کے مسائل پیداہوجاتے ہیں۔معالجین نے کہا ہے کہ سگریٹ کے دھویں سے چھوٹے بچوں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اسلئے بہتر یہی ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کی جائے اور اگر ایسا ممکن نہیں ہوسکتا تو بند کمروں اور بچوں کے نزدیک سگریٹ پینے سے گریز کیا جائے ۔
