سری نگر،17اپریل:
وادی کشمیر کی بیٹ انڈسٹری بین الاقوامی سطح پر اپنا ایک خاص نام اور مقام حاصل کر رہی ہے جس کے نتیجے میں اس انڈسٹری میں تیار ہونے والے بلوں کی مانگ میں خاطر خواہ اضافہ درج ہو رہا ہے وادی کشمیر کے کرکٹ بلے بنانے والے کارخانوں میں سالانہ 3 ملین کرکٹ بلے تیار کئے جاتے ہیں جن سے تین سو کروڑ روپیوں کی آمدنی ہوتی ہے لیکن خام مواد حاصل کرنے کے لئے بید درخت نایاب ہوتے جا رہے ہیں جس سے اس انڈسٹری کو منصہ شہود سے معدوم ہونے کے خطرات لاحق ہیں۔
یہ باتیں کرکٹ بیٹ منی فیکچرنگ ایسو سی ایشن کے ترجمان اور جی آر 8 سپورٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر فواز الکبیر کی ہیں جو کشمیر کی اس صنعت کے دوام اور اس کو بین الاقوامی سطح کے معیار کے ہم پلہ بنانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔
انہوں نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘ہم کشمیر میں گذشتہ ایک سو دو برسوں سے کرکٹ بلے تیار کر رہے ہیں سالانہ تین ملین بلے تیار کرکے تین سو کروڑ روپیوں کی آمدنی ہوتی ہے’۔
ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں اس صنعت کے ساتھ زائد از ڈیڑھ لاکھ لوگوں کا روزی روٹی جڑا ہوا ہے۔
