سرینگر/ 03مئی:
ینٹی اینکروج منٹ مہم کے دوران چھڑائی گئی اراضی کوسرکاری ڈھانچے کی تعمیر غریب کنبوں کورہائیشی مکان تعمیرکرنے کے لئے فراہم کرنے کی خاطر مرکزی وزارت داخلہ او جموںو کشمیرانتظامیہ کے مابین صلح مشورہ جاری ہے ۔غریب کنبوں کولیزپر اراضی فراہم کی جائے گی اور انہیں ہرسال اراضی کی قسط اداکرنی ہوگی اور اس لیز میں میعاد مدت بھی درج کی جائے گی ۔
اے پی آئی نیوز ڈیسک کے مطابق جموں وکشمیر انتظامیہ او رمرکزی وزارت داخلہ کے درمیان غریب کنبوں جنہوںنے سٹیٹ لینڈ کاہچراہی کی اراضی پر اپنے آشیانے تعمیرکئے ہے اور حالیہ اینٹی اینکروج منٹ مہم کے دوران ایسے کنبوں کوبھی نوٹسیں اجراء کی گئی ہے کواب سرکار نے راحت دلانے کافیصلہ کیاہے ۔جن کنبوں نے سٹیٹ لینڈیاکاہچراہی کی اراضی پراپنے آشیانے تعمیرکئے ہے اور ان کے پاس کوئی دستاویزنہیں ہے اور ایسے کنبے غیرقانونی طورپراراضی پررہائش پذیرہے کوراحت دلانے کے لئے سرکار نے وزار ت داخلہ کے ساتھ ضلع مشورہ شروع کیاہے ۔وزارت داخلہ او رجموںو کشمیرانتظامئی ا س بات پرغور کررہی ہے جو اراضی ایسے کنبوںنے اپنی تحویل میں لی ہے وہ انہیں لیزپرفراہم کی جائے گی اسکے لئے طریقہ کار اختیار کیاجارہاہے تاہم نئی دہلی سے جواطلاعات موصول ہورہی ان کے مطابق ان کنبوںکواس اراضی کی قیمت بھی اداکرنی پڑے گی ۔
زمین پر قبضہ کرنے والوں کوہر سال سرکاری خزانے میں ایک رقم جمع کرنی ہوگی تاہم انہیں اراضی کے مالکانہ حقوق پرئمیئم ادا کرنے سے پہلے فراہم کئے جائے گے اور لیز پردی جانے والی اراضی کے لئے ایک مدت بھی دساویزات میں درج کی جائے گی ۔باوثوق زررائع کے مطابق چار لاکھ کنال سے زیادہ اراضی جوسرکار انہیں اینکروج منٹ مہم کے دوران اپنی تحویل میں لی ہے اس سے بروئے کار لانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اداروں کے لئے بنیاد ی ڈھانچوں کاقیام عمل میں لایاجارہاہے کئی بڑے اسٹیڈئم کھیل کے میدان تحقیقاتی اور ریسرچ سینٹر قائم کئے جارہے ہے او راس ضمن میں مرکزی حکومت سے مالی امداد حاصل کی جارہی ہے تاکہ ان اداروں کے قیام سے جموں وکشمیرمیں ایک طرف بے رو زگاری پرقا باپایاجائے اور جموںو کشمیرکو خود انحصار کی راہ پرگامزن کیاجاسکے ۔
باخبرزررائع کے مطابق ملک کے وسطہ سے ایک اور اینکروج منٹ شرو ع کی جارہی ہے جسکے خدوخال سامنے لائے جارہے ہے جن کنبوں کی اراضی ہو سٹیٹ لینڈہو محکمہ جنگلات کی ہوانہیں نوٹسیں اجراء کی جائیگی انہیں ایک ہفتہ سے پندرہ دنوں کی مہلت فراہم کی جائے گی کہ وہ اپنے ڈھانچوں کوخود منہدم کرے اراضی سے اپناقبضہ ختم کریں اس مدت کے دوران جوکنبے حکومت کے ساتھ تعاون کریگے ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی اور جوسرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی مہلت کے خلاف کام کرینگے انہیں قانون کے کٹہارے میں کھڑا کیاجائیگا ۔
