سری نگر:16،مئی :
گزشتہ 70سالوں میں یہ پہلی بار ہے کہ جموں و کشمیر G20 جیسے بین الاقوامی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے، اور یہ موقع جموں و کشمیرکو اپنی مارکیٹ کے امکانات، اور ماحولیاتی سیاحت کے منصوبوں کی نمائش کے موقع پر اٹھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔کشمیر میں 20 سربراہی اجلاس سیاحت کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے، جو اس خطے کو دنیا کے سامنے اپنی خوبصورتی دکھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ یہ ہر کشمیری کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے اور سیاحت کے شعبے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے،‘‘ مختار احمد، سری نگر کے ایک ہوٹل مالک نے کہا۔”پوری وادی عظیم G20 ایونٹ کے لئے پرجوش ہے۔
کشمیر میں ایسا عظیم الشان جلسہ پہلی بار ہو رہا ہے۔ اس سے قبل اس جنت میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ ہمارے دستکاری اور سیاحتی مقامات کو عالمی پلیٹ فارم پر اجاگر کیا جائے ۔کشمیر، جسے زمین پر جنت کے نام سے جانا جاتا ہے،اور مہمان نوازی کے لیے بھی مشہور ہے۔
جموں و کشمیر کے لوگ، بشمول طلبائ، مرکزی جلسے کے سلسلے میں مختلف تقریبات میں بڑے پیمانے پر حصہ لے رہے ہیں۔ایک اہلکار نے کہا کہ لوگ سمجھ چکے ہیں کہ کشمیر ایک اہم سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے جو جموں و کشمیر کو عالمی اہمیت کے ایک سیاحتی مرکز میں بدل دے گا۔کشمیر کے لوگ تیز رفتاری سے ترقی چاہتے ہیں۔ یہ عوام کی خواہش کی وجہ سے ہے کہ جموں و کشمیر کے طول و عرض میں امن قائم ہے۔ یہ ایک دلچسپ امکان ہے کہ ہمارے نوجوان پی ایم مودی کی تقریر کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔
یہاں کشمیر کے لوگوں کو یقین ہے کہ یہ واقعہ خطے کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور دیرپا امن اور خوشحالی کی راہ ہموار کرے گا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں غیر ملکی معززین یا کسی اہم شخص کے دوروں کے خلاف کوئی بند نہیں دیکھا جا رہا ہے۔
سرینگر نے ہمیشہ میرے دل میں ایک خاص مقام رکھا ہے، میں پورے UT میں پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہوں۔ آپ یقین نہیں کریں گے، میں، ایک شہری کے طور پر، پچھلے سال یہ خبر سن کر بہت خوش ہوا کہ ہمارا شہر سری نگر ایک20 کانفرنس کی میزبانی کرے گا،” شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے ایک مقامی رہائشی زبیر احمد نے کہا۔ سرینگر میں G20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی میٹنگ ایک اہم موقع ہو گا جو سیاحتی مقام کے طور پر خطے کی صلاحیت کو اجاگر کرے گا۔
حکام وادی کو ایک تبدیلی دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ کشمیر بدل رہا ہے۔ اور یہ دیکھ کر خوشی کی بات ہے کہ بین الاقوامی برادری ہمارے جموں و کشمیر کی صلاحیتوں اور اسے ترقی دینے کے لیے حکومت کی کوششوں کو تسلیم کرتی ہے۔”سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ جی 20ممالک کی نمائندگی کرنے والے 100سے زیادہ غیر وزارتی ارکان کی میزبانی کی توقع کر رہی تھی۔
