سری نگر /کشمیر جو پہلے عسکریت پسندی اور افراتفری کی وجہ سے سرخیوں میں تھا، اب قومی اور بین الاقوامی سطح پر قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی سطح کے G20 سربراہی اجلاس کے کامیابی سے انعقاد کے بعد، سری نگر میں قومی کانفرنسوں کا ایک سلسلہ طے کیا گیا ہے۔ 29 جون سے یکم جولائی تک سری نگر میں قانونی خدمات پر ایک تین روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں سپریم کے 200 سے زائد جج صاحبان شرکت کریں گے۔
بھارت کی مختلف ریاستوں کی عدالتیں اور ہائی کورٹس بھی اس میں شرکت کریں گی۔ ریاستی ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے 200 سے زائد جج اس ماہ کے آخر میں سری نگر میں قانونی خدمات پر قومی کانفرنس میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اپنی نوعیت کی یہ پہلی قانونی خدمات کانفرنس سری نگر میں منعقد ہونے جا رہی ہے۔ اس کے انعقاد کا فیصلہ G20 بین الاقوامی کانفرنس کی شاندار کامیابی اور مئی میں منعقدہ کنکلیو کے غیر معمولی مثبت ردعمل کے پیش نظر کیا گیا۔ اس کانفرنس میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، مرکزی وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ارجن رام میگھوال اور 200 ججز اور قانون اور عدلیہ سے وابستہ دیگر نامور شخصیات شرکت کریں گی۔
جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس این کوٹیشور سنگھ اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کی سرپرستی میں لیگل سروسز اتھارٹی اس کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے انتھک کوششیں کر رہی ہے اور اس کے لیے آج سے کئی افسران کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کا قیام لیگل سروسز اتھارٹیز ایکٹ 1987 کے تحت معاشرے کے کمزور طبقات کو مفت قانونی خدمات فراہم کرنے اور تنازعات کے خوش اسلوبی سے حل کے لیے لوک عدالتوں کے انعقاد کے لیے کیا گیا تھا۔ کشمیر میں لیگل سروسز اتھارٹی کو متحرک کیا گیا ہے تاکہ غریب اور کمزور طبقے کو بھی عدالتوں سے انصاف مل سکے اور قانون تک رسائی حاصل ہو سکے۔
