سری نگر//مقامی معیشت کو فروغ دینے کے لیے ضلع سری نگر سے اشیا کی برآمدات کو بڑھانے کے مقصد سے آج یہاں ڈپٹی کمشنر سری نگرمحمد ااعجاز اسد کی صدارت میں ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
جنرل منیجر ڈی آئی سی حمیدہ اختر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر دستکاری، محسنہ ارشاد، چیف ایگریکلچر آفیسر، منوہر لال، لیڈ ڈسٹرکٹ منیجر، عبدالمجید، ایریا مارکیٹنگ آفیسر، ہارٹیکلچر، کے علاوہ جے کے ٹی پی او اور کرافٹ ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے نمائندے بھی موجود تھے۔شروع میں ڈپٹی کمشنر نے ضلع میں تیار یا تیار کی جانے والی مختلف مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا۔
اس موضوع پر ایک جامع بحث ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈی سی نے ضلع میں مختلف شعبوں کے تحت جاری ایکسپورٹ سرگرمیوں کا بھی بغور جائزہ لیا۔
انہیں پاورپوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے ضلع میں پیدا ہونے والی مصنوعات کی رینج کے بارے میں رائے دی گئی جن کی قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مانگ ہے اور ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (ODOP) اسکیم کے تحت سری نگر کو ایکسپورٹ ہب بنانے میں کلیدی ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے پیداواری مرحلے سے برآمدی مرحلے تک صنعت کو سپورٹ کرنے پر زور دیتے ہوئے مقامی صنعت کو ان کی مینوفیکچرنگ اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے درکار تعاون فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا۔میٹنگ کے دوران برآمدی صلاحیت کے حامل مصنوعات کو حتمی شکل دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور کمیٹی نے برآمدات کے لیے ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان کے تحت 3 مصنوعات سلک کارپٹ، پشمینہ اور پیپر مچے کو حتمی شکل دی۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ہب کے قیام کے لیے تفصیلی پراجیکٹ پروپوزل کے لیے بھی کہا تاکہ ایکسپورٹ کے حجم کو بڑھایا جا سکے جس سے انڈسٹری کو مناسب مارکیٹ لنک مل سکے، نیز آمد کنندگان اور درآمد کنندگان کی سہولت کے لیے سفارت خانے کی سطح پر تعاون کو مضبوط بنانا ،ایکسپورٹ، کنسلٹنسی، آئی ٹی سلوشنز، ڈیٹا مینجمنٹ وغیرہ کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی جائے۔
ڈی سی نے ضلع سری نگر میں برآمدی نظام کو ادارہ جاتی بنانے پر زور دیا اور افسران سے مزید کہا کہ وہ ODOP پہل سے متعلق متعلقہ صنعت کاروں / سلک کارپٹ کے برآمد کنندگان کے ساتھ بات چیت کریں تاکہ ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان میں مداخلت کو شامل کرنے کے لیے رائے حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پلان میں ایسی شناخت شدہ مصنوعات/سروسز کی برآمدات، سپلائی چین کو بہتر بنانے، مارکیٹ تک رسائی اور برآمدات میں اضافہ کے لیے ہینڈ ہولڈنگ کے چیلنجوں سے بھی نمٹا جانا چاہیے۔
