• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعرات, مئی ۱۵, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home مقامی خبریں

یہ کہنا مشکل ہے کہ دفعہ 370کو کبھی بھی منسوخ نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ

Online Editor by Online Editor
2023-08-11
in اہم ترین, تازہ تریں, مقامی خبریں
A A
سپریم کورٹ میں 4 اپریل سے مکمل طور پر’فزیکل‘ سماعت
FacebookTwitterWhatsappEmail

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کی سماعت کے دوران مشاہدہ کیا کہ ’’جموں اور کشمیر کی خودمختاری مکمل طور پر بھارتی یونین میں ضم کر دی گئی ہے اور آئین میں مختلف پہلوؤں کی موجودگی کے باوجود یونین (آف انڈیا) کی خودمختاری اور سالمیت متاثر نہیں ہوتی ہے۔‘‘ سپریم کورٹ نے زبانی طور پر یہ بھی ریمارکس دیئے کہ ’’یہ کہنا مشکل ہے کہ دفعہ 370 کو کبھی بھی منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ جس میں جسٹس ایس کے کول، سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی اور سوریہ کانت شامل ہیں، سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت دینے والی آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ بنچ نے عرضی گزاروں میں سے ایک کی نمائندگی کرنے والے جموں و کشمیر کے سینئر ایڈوکیٹ ظفر شاہ کو بتایا کہ ’’آئین کا آرٹیکل 1 کہتا ہے کہ ہندوستان – ‘ریاستوں کا اتحاد ہے اور اس میں ریاست جموں و کشمیر بھی شامل ہے، اور اس لحاظ سے (ہندوستان کی) خودمختاری مکمل ہے۔
چیف جسٹس نے کہا: ’’ہندوستان کے ساتھ خودمختاری کی کوئی بھی مشروط خودسپردگی نہیں۔ خودمختاری صحیح معنوں میں ہندوستان کے یونین کے ساتھ متصل ہو جانے کے بعد صرف قانون سازی کے لیے پابندی کا اطلاق باقی رہتا ہے، جو پارلیمنٹ کے اختیار میں ہے۔ چند پابندیاں جو باقی رہ جاتی ہیں۔۔۔۔‘‘
چیف جسٹس نے کہا کہ 1972 کی آئینی درخواست کے آرڈر میں ایک بہت ہی دلچسپ شق ہے، جو 1972 میں آئی، جب آرٹیکل 248 میں ریاست جموں و کشمیر کے حوالہ سے ترمیم کی گئی تھی اور 248 متبادل بنا (دیگر تمام ریاستوں کو قانون سازی کے اختیارات فراہم کرنے میں)۔ چیف جسٹس نے کہا، ’’اب اس (آرٹیکل) کی رو سے پارلیمنٹ کو ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو مسترد کرنے، اس کی سالمیت پر سوال اٹھانے یا اس میں خلل ڈالنے والی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے کوئی بھی قانون بنانے کا خصوصی اختیار ہے۔ لہٰذا، 1972 کا حکم یہ بناتا ہے کہ… اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ خودمختاری صرف یونین آف انڈیا کو حاصل ہے۔ اس لیے انسٹرومنٹ آف ایکسیشن (1947) کے بعد خودمختاری کا کوئی نشان باقی نہیں رہا۔‘‘
بنچ نے کہا کہ آرٹیکل 248 اب بھی لاگو ہے، جیسا کہ یہ 5 اگست 2019 سے پہلے جموں و کشمیر پر لاگو ہوتا تھا اور اس میں ہندوستان کی خودمختاری کی بالکل واضح قبولیت شامل ہے۔ جسٹس کھنہ نے شاہ سے استفسار کیا ’’کون سا آئین برتر ہے، ہندوستان کا (یا جموں و کشمیر کاآئین)؟‘‘ شاہ نے جواب دیا، ’’یقینا، ہندوستانی آئین۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سے سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت شروع ہوئی جو جمعرات کو بھی جاری رہی۔ جمعرات کو جموں و کشمیر کے سینئر ایڈوکیٹ ظفر شاہ نے اپنے دلائل سپریم کورٹ میں بیان کیے۔ قبل ازیں سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے بھی اپنے اعتراضات سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیے۔ قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست 2019کو بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون پارلیمنٹ میں پاس کرکے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کو منسوخ کر دیا۔ آرٹیکل کی منسوخی کے بعد کئی افراد، سیاسی تنظیموں نے اس کی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کیں۔ قریب چار برس تک اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کرنے کے بعد سپریم کورٹ نے دو اگست 2023سے سبھی عرضیوں کی سماعت کا آغاز کیا۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

شری امرناتھ یاترا:999 یاتریوں پر مشتمل ایک اور جھتا جموں سے روانہ

Next Post

کشمیر میں ٹورسٹوں کا راج ہے، ہم تو کہیں نہیں، سجاد لون

Online Editor

Online Editor

Related Posts

میرواعظ نے سیاحوں کے لیے گھروں اور مساجد کو کھولنے پر کشمیریوں کی ستائش کی

میرواعظ نے سیاحوں کے لیے گھروں اور مساجد کو کھولنے پر کشمیریوں کی ستائش کی

2024-12-29
سری نگر نے موسم کی پہلی برف باری کا خیر مقدم کیا

سری نگر نے موسم کی پہلی برف باری کا خیر مقدم کیا

2024-12-27
سال 2024: جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں منفرد حیثیت کا حامل سال

سال 2024: جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں منفرد حیثیت کا حامل سال

2024-12-27
صدر جمہوریہ ہند نے 12 سالہ کشمیری گلوکار کو پی ایم بال پراسکر سے نوازا

صدر جمہوریہ ہند نے 12 سالہ کشمیری گلوکار کو پی ایم بال پراسکر سے نوازا

2024-12-27
ریلوے نے جموں و کشمیر میں ہندوستان کے پہلے کیبل اسٹیڈ ریل پل پر الیکٹرک انجن کا ٹرائل رن کیا

ریلوے نے جموں و کشمیر میں ہندوستان کے پہلے کیبل اسٹیڈ ریل پل پر الیکٹرک انجن کا ٹرائل رن کیا

2024-12-27
الیکٹرک گاڑیاں ملک میں ’خاموش انقلاب‘ لا رہی ہیں: پی ایم مودی

تاریخ سے لے کر آج تک نوجوانوں کی توانائی نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے: مودی

2024-12-27
’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے آیا ہوں‘ : راہل گاندھی

ڈاکٹر سنگھ کے انتقال سے میں نے اپنا رہنما کھو دیا: راہل

2024-12-27
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال

2024-12-27
Next Post
کشمیر میں ٹورسٹوں کا راج ہے، ہم تو کہیں نہیں، سجاد لون

کشمیر میں ٹورسٹوں کا راج ہے، ہم تو کہیں نہیں، سجاد لون

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan