بڈگام۔ 18؍ ستمبر:
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ لوگوں کو سماج میں تنازعات کے منافع خوروں کو الگ تھلگ کرکے ایک پرامن اور خوشحال جموں و کشمیر کے قیام میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ ان عناصر کی نشاندہی کریں جو جموں و کشمیر میں امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ پہلے ہی بے نقاب ہو چکے ہیں لیکن کچھ اب بھی پردے کے پیچھے سے کام کر رہے ہیں۔ جناب سنہا نے یہاں سے 15 کلومیٹر دور بڈگام میں ایک نئے ضلع ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کو معاشرے میں الگ تھلگ کریں۔ سیکورٹی فورسز، پولیس اور انتظامیہ اپنا کام کر رہے ہیں لیکن عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ جناب سنہا نے افسوس کا اظہار کیا کہ زیادہ تر لوگ اپنے حقوق کو یاد رکھتے ہیں لیکن قوم کے تئیں اپنے فرائض کو نظر انداز کرتے ہیں۔ ‘ ‘اس کا ایک اور رخ بھی ہے۔ عوام میں سے کئی نوجوان دہشت گردوں سے لڑنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور ملک کی یکجہتی اور سالمیت کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیتے ہیں۔
سنہا نے شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا،’’ہمارے بیٹے (کرنل( منپریت، (میجر) آشیش، (ڈی وائی ایس پی) ہمایوں) مدثر یا سیف اللہ (دونوں کانسٹیبل) ہوں جنہوں نے آپ کے امن اور خوشحالی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ ‘تو، اب سوچنے کا وقت ہے – ہم کیا کر سکتے ہیں؟ نئے جموں و کشمیر کی ترقی میں ہم کیا حصہ ڈال سکتے ہیں؟’ ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہر شہری اپنے حقوق مانگنے کے ساتھ ساتھ اپنے فرائض بھی ادا کرے تو ’’جموں و کشمیر کو ترقی سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی‘‘۔
ایل جی نے کہا ’’عام طور پر، ہم اپنے فرائض سے غافل ہو جاتے ہیں اور اسی وقت مسائل پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔سنہا نے کہا کہ انتظامیہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کے جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اگر ہم حقوق اور فرائض کے احترام کے ساتھ اس جذبے کے ساتھ کام کرتے ہیں تو آنے والے دنوں میں جموں و کشمیر ایک ترقی یافتہ ہندوستان میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے سوچ کے عمل کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عام طور پر، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت سب کچھ کرے کیونکہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ لیکن کیا شہری اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر کہہ سکتے ہیں کہ وہ جو کچھ بھی کریں گے، جموں و کشمیر کے وقار اور قومی پرچم کی حفاظت کے لیے کریں گے۔
