سری نگر /11 ؍دسمبر:
محکمہ سیاحت نے آج یہاں ٹی آر سی ہال سری نگر میں’’ اِنٹرنیشنل مائونٹین ڈے’’ منایا جس میں ایڈونچر کے شوقین ،کوہ پیمائوں اور بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اِس برس 2023ء کا موضوع ’ مائونٹین ایکو سسٹم ‘ کی بحالی ہے ۔ اِس کا مقصد پہاڑی ماحولیاتی نظام کی مطابقت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں اِضافہ کرنا ہے ۔
اِس موقعہ پرسیکرٹری سیاحت و ثقافت ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ مہمانِ خصوصی تھے۔اِس موقعہ پر سیکرٹری سیاحت ڈاکٹرسیّد عابد رشید شاہ، ڈائریکٹر ٹورازم کشمیر راجا یعقوب، جی ایم ایس آئی ڈی بی آئی (سمال اِنڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا) ستیہکی رستوگی، ڈی جی ایم ایس آئی ڈی بی آئی ممتا کماری، تجارتی اور سیاحتی کمیونٹی کے اراکین اور دیگر اَفسران موجود تھے۔
سیکرٹری موصوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر ٹوراِزم اَپنے آپ میں دُنیا بھر میں ایک برانڈ ہے اور ہمیں سخت محنت اور مربوط کوششوں سے اس کی اِنفرادیت کو برقرار رکھنا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سیاحتی صنعت مختلف شراکت داروں کی فعال شرکت اور تعاون پر بہت زیادہ اَنحصار کرتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ شراکت دار صنعت کی تشکیل اور اس کی ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سیکرٹری نے کہا کہ کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملا ہے کیو ں کہ وادی میں پورے ملک سے سیاحوں کی تعداد میں اِضافہ ہوا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سیاحوں کی تعداد جو پہلے ہی مختلف شعبوں جیسے ایڈونچر، تفریح، یاتریوں میں جموں و کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں ان کی تعداد پہلے ہی 20 ملین سے تجاوز کر چکی ہے اور سرمائی موسم میں سیاحت کے عروج کی وجہ سے اس مہینے میں یہ تعداد مزید بڑھ جائے گی۔ اُنہوں نے محکمہ کو سیاحوں کی تعداد میں اضافے کی کوششوں پر مبارک باد دی اور مشاہدہ کیا کہ محکمہ نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سیاحوں کی بڑی تعداد کو پورا کرنے کے لئے ہمیں اَپنی سیاحتی مصنوعات کو متنوع بنانے کی ضرورت ہے اور ہمیں روایتی مقامات کے علاوہ نئے مقامات کی تلاش اور ترقی کرنا ہوگی اور نئی سرگرمیاں متعارف کرنی ہوں گی تاکہ سیاحوں کے تجربات میں اضافہ ہو اور وہ اچھی یادوں کے ساتھ واپسی جائیں۔
ڈاکٹرسیّد عابد رشید شاہ نے شراکت داروں کو ہر طرح کے تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم تمام شراکت داروں سے مربوط کوششوں پر زور دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اَپنی کوششوں کو دوگنا کریں گے کہ جموںوکشمیر ٹورازم نئی بلندیوں کو حاصل کرے۔سیکرٹری موصوف نے نے کہا کہ علاقوں کی قدرتی خوبصورتی اور ماحولیات کو برقرار رکھنے کے لئے ٹریکرز کو احساسِ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہم حیاتیاتی تنوع کے حوالے سے اِنتہائی حساس مقام ہیں اور جب بھی لوگ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں تو ہم درحقیقت کشمیر ٹورازم کے برانڈ کو تباہ کر دیتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹریکرز چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی، انہیں ہمارے ماحولیاتی اور حیاتیاتی تنوع کا احترام کرنے کے لئے حساس بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے پہاڑ کسی بھی کوڑاکرکٹ سے پاک رہیں اور قدرتی خوبصورتی برقراررہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے اور لوگوں کے لئے نئی اِقتصادی راہیں کھولنے کے لئے نئی منزلیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ہمیں سیاحت کی مساوی ترقی کی ضرورت ہے اور اس کے لئے معاشی فوائد اور فوائد کو جمہوری بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور سیاحت کے مختلف شعبوں کے ذریعے اپنا ذریعہ معاش پیدا کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس شعبے سے 22 لاکھ اَفراد بالواسطہ یا بلاواسطہ مستفید ہو رہے ہیں اور یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔اِس موقعہ پر محکمہ سیاحت نے ایس آئی ڈی بی آئی کے تعاون سے دو پروجیکٹوں کا بھی آغاز کیا۔ ان میں ہوم سٹے انٹرپرینیورشپ ٹریننگ پروگرام اور بیر بلنگ ہماچل پردیش میں 10 دن کا پی 1 اور پی 2 پیراگلائیڈنگ کورس شامل ہے۔اس تقریب کے موقعہ پر محکمہ نے کئی سرگرمیوں کا اہتمام کیاہے جن میں ٹی آر سی سے سائیکل ریلی کو ہری جھنڈی دکھانا، مہم جوئی شوقین اَفرادمیں ماؤنٹین گیئر کی تقسیم اور تصویری نمائش شامل ہیں۔
