سری نگر، 18 دسمبر :
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل کی فراہمی کو بحال نہیں کر سکتی۔آرٹیکل 370 کو مرکز نے 05 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا تھا اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ کی 4 ججوں کی آئینی بنچ نے 11 دسمبر کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو متفقہ طور پر برقرار رکھا۔
دہلی کے ہندی اخبار دینک جاگرن کو انٹرویو دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر اور لداخ بدلے ہوئے مقامات ہیں جہاں دہشت گردوں کی بجائے سیاحوں کی بھیڑ ہے۔انہوں نے کہا، "جو لوگ اپنے سیاسی مقاصد کی وجہ سے کنفیوژن پھیلا رہے ہیں، میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت آرٹیکل 370 کو واپس نہیں لا سکتی۔
"انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ ملک میں دو آئین نہیں ہو سکتے۔”آرٹیکل 370 کی منسوخی جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے لیے کسی بھی سیاسی ایجنڈے سے زیادہ اہم تھی۔ چند خاندانی تسلط والی جماعتیں طویل عرصے سے خطے کو کنٹرول کر رہی تھیں لیکن وہاں کے لوگ ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور ایک محفوظ مستقبل کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
