سرینگر 28 دسمبر:
بق پونچھ کے بفلیاز میںآٹھویں روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا ۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے جمعرات کے روز مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فوج ، پولیس ، پیرا ملٹری فورسز کے ساتھ ساتھ پیرا کمانڈوز مشترکہ طورپر جنگلی علاقوں کی تلاشی لے رہے ہیں تاہم ابھی تک سیکورٹی فورسز کو مفرور ملی ٹینٹوں کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک درجن کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر طلب کیا ہے جن سے تفتیش جاری ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں موجود ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر پونچھ اور راجوری میں فوج کی اضافی کمک کو طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں قدرتی طورپر بنے گھپاوں کو نیست و نابود کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں تاکہ ملی ٹینٹ ان کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز سیکورٹی فورسز نے جنگلی علاقوں کی وسیع پیمانے پر تلاشی لی جبکہ مقامی لوگوں سے تلقین کی گئی ہیں کہ وہ فی الحال جنگلی علاقے کی اور جانے سے گریز کریں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ پونچھ میں پانچویں روز بھی موبائیل انٹرنیت خدمات بند رہنے سے لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرناپڑا۔ ذرائع کے مطابق پونچھ اور راجوری میں امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر پیرا ملٹری فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ چپے چپے پر فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور کسی کو بھی بغیر تلاشی کے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔ بتادیں کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز راجوری اور پونچھ کا دورہ کیا جس دوران انہوں نے مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات کی۔
مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوجی جوانوں سے خطاب کے دوران کہاکہ فوج ملک کو محفوظ رکھتے ہیں، لیکن بعض اوقات ایسی غلطیاں ہو جاتی ہیں جونہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ یہ فوجیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کی سلامتی کے تئیں اپنا فرض ادا کرتے ہوئے لوگوں کے دل جیتیں، سنگھ نے کہا، جو سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پہلے دن جموں و کشمیر پہنچے تھے۔آپ ملک کے محافظ ہیں۔ ملکی سلامتی کی ذمہ داری کے علاوہ شہریوں کے دل جیتنا بھی آپ کے کندھوں پر ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ آپ اس سمت میں بھی کوششیں کر رہے ہیں، لیکن کبھی کبھی کوئی غلطی ہو جاتی ہے۔ ایسی غلطیاں، جن سے ملک کے کسی بھی شہری کو تکلیف پہنچ سکتی ہے، نہیں ہونی چاہیے،”
