سرینگر 15/جنوری:
جموں وکشمیرکے لوگوں کووزیر اعظم کی جانب سے زنجیروں سے آزادکرنے عام انسان کی فلاح وبہبود کے لئے اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے لیفٹننٹ گورنر نے کہاکہ ٓج جموںو کشمیرکے شہروں قصبوں دیہات کی گلیوں میں گولیوں کی آوازیں نہیں سنائی دیتے ہے بلکہ آج جموں وکشمیرکے شہروں قصبوں میں عام لوگ اور نوجوان اپنے مستقبل کوتاب ناک روشن بنانے کے لئے سر گرم عمل ہیں۔
سال2022میں ایک کروڑ28 لاکھ 2023میں دوکروڑگیارہ لاکھ سیاحوں نے جموںو کشمیرکورُخ کیا ۔نوجوان اب سنگباری کے بجائے ہاتھوں میں آئی فون لیپ ٹاپ کمپوٹرسمبھلانے ہوئے ہیں جو ایک مضبوط مستحکم جموں وکشمیرکی نشانی ہے۔
چار برسوں کے دوران جموں وکشمیر میں بنیادی ڈھانچے کے قیام کو عمل میں لانے کیلئے کارروائیاں عمل میںلائی گئی ہے او ر آنے والے کل میں جموں و کشمیرکے لوگوں کو ترقی کی منزلوں پرگامزن کرنے کے لئے مزیداقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔اے پی آئی نیوز ڈیسک کے مطابق جموںو کشمیرکے ایل جی منوج سنہا نے جموں میں منعقد کی گئی ایک تقریب پر تقریر کرتے ہوئے کہاکہ سات دہائیوں سے جموں وکشمیرکے لوگوں کوجگڑ کے رکھاگیا تھا 5اگست کووزیرعظم نریندر مودی نے جموںو کشمیرکے لوگوں کوزنجیروں سے آزاد کردیااور پچھلے چار برسوں کے دوران مرکزی حکومت کی معاونت سے زمینی سطح پر بدلاؤ لایاگیا۔ انہوںنے کہاکہ 31دسمبر 2023کوملک کی مختلف ریاستوں مرکزی زیر انتطام علاقوں میں نئے سال کاجشن منانے کے لئے تقریبات کااہتمام کیاگیاتاہم جب گوگل نے جائزہ لیاتو گوا کے مقابلے میں جموں وکشمیرمیں تقریبات کابھی اہتمام ہوا اور دنیاکی پسند جموں وکشمیرکوماناگیا۔
انہوںنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیر کے شہروں قصبوں دیہات کی گلیوں میںاب بندوقوں کی گن گرج نہیں ہوا کرتی ہے نوجوان سنگ باری کے واقعات انجام نہیں دیتے ہیں آج عام انسان او رنوجوان اپنے مستقل کوشاندار بنانے اور ترقی کی راہوں پرگامزن ہونے کے مواقعے تلاش کررہے ہیں ۔ جوجموں وکشمیرکو تعمیروترقی میں نمایاں رکھنے کے لئے برسر جد وجہد ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیر کاررول ملک کے لئے انتہائی اہمیت کاحامل ہے ۔انہوںنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ2022میں ایک کروڑ 28لاکھ او ر2023میں دوکروڑ گیارہ لاکھ ملکی غیرملکی سیاح وارد کشمیرہوئیں ۔
انہوںنے کہاکہ جی ٹونٹی دو روزہ کانفرنس نے جموںو کشمیرکو کاروبار سیاحت کے معاملے میں اونچائیوں پرلے لیااور اس کانفرنس کے منعقدہونے کے بعد جموں وکشمیرمیںسرمایہ کاری کے لئے لوگوں نے اپنی آمادگی ظاہر کی ۔انہوںنے کہاہم ماضی میں پانچ برسوںکے دوران 92سو پروجیکٹ مکمل ہواکرتے تھے اب حال یہ ہے اس مدت کے دوران 92ہزار تعمیراتی پروجیکٹوں کوعوام کے لئے وقف کردیاگیا۔ماضی میں بھی جموںو کشمیرکی تعمیرترقی کے پیسے آتے تھے تاہم یہ پیسے غیرتعمیراتی پرجیکٹوں پرخرچ کرکے ان کی بند ربانٹ کی جاتی تھی۔ انہون نے کہاکہ ماضی میں دربار موں پرسالانہ تین سوکروڑروپے خرچ کئے جاتے تھے ہم نے اس سلسلے کوہمیشہ کے لئے بند کیا۔جموں وکشمیر ڈیجٹل کے سلسلے میں ملک کی تمام ریاستوں میں سرفہرست ہے او رمدھیہ پردیس کوہم نے پیچھے چھوڑدیا ۔پبلک سروس گارنٹی ایکٹ کوعام شہریوں کے لئے مضبوط مستحکم بنایااور عوامی رقومات کابیجااستعمال کرنے کی کارروائیوںکوروک دیا۔
انہوں نے کہا866ایسے ملازمین ہیں جنہوں نے سرکاری رقومات کاغلط استعمال کیاتھااب یہ رقومات ان کی تنخواہوں سے کاٹ دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاتین برسوں کے دوران تین ہزار پانچ سو نوکریاں فراہم کی گئی کسانوں کی زندگی میں انقلاب لانے کی کوشش ہاتھ میں لئے گئے ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہونے لگے ہے ۔ا ٓرجی ڈی پی میں اب کسانوں کا اہم رول ہے او رڈھائی فیصدی کی آمدانی ہوئی ہے ۔ایل جی نے کہاکہ ہم نے کھیل کے شعبے میں بھی ترقی حاصل کی ہے اورجموںو کشمیر ریکنگ کے مقابلے میں نمایاں رول اد اکررہی ہے ضلع اور پنچایت سطح پرگڈ گورننس کاقیام عمل میںلایا۔انہوںنے کہاکہ جموںو کشمیرمیں عسکریت آخری سانسیں لے رہی ہے عسکریت کی عیانت کرنے والو ںکو وہی سزا ملے گی جوعسکریت پسندوں کوملے گی امن قائم کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔
