سری نگر: وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی20فروری بروز منگل کو اپنے دورے کے دوران جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ وزیر اعظم کے مندروں کے شہر جموںکے دورے کے لئے جموں بھر میں ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ اپ لگایا گیا ہے۔ سخت حفاظتی انتظامات کا سب سے بڑا مرکز جلسہ گاہ یعنی مولانا آزاد اسٹیڈیم اور اس سے ملحقہ علاقے بنی ہوئی ہے۔حکام نے بتایا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مختلف حصوں سے وزیراعظم مودی کی عوامی ریلی کے مقام تک لوگوں کو لے جانے والی گاڑیوں کی پارکنگ کےلئے کل 48 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ہیڈکوارٹر سینٹرل پول سیکورٹی، جموں نے عوامی ریلی میں شرکت کرنے والے عام لوگوں کے لیے ایک تفصیلی ایڈوائزری بھی جاری کی ہے، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ کوئی بھی بیگ، ٹفن بکس، کیمرے، ہتھیار، گولہ بارود، تیز دھار چیزیں، سگریٹ، لائٹر، چھتری، کوئی قابل اعتراض جھنڈا یا دوسروں کے درمیان کوئی الیکٹرانک گیجٹ اپنے ساتھ نہ رکھیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ موبائل فونز کو بند یا سائلنٹ موڈ میں رکھا جائے اور شرکاءسے کہا کہ وہ20فروری کوصبح ساڑھے9بجے سے پہلے پنڈال میں اپنے داخلے کو یقینی بنائیں اور تلاشی کے دوران تعاون کریں۔ایک نیوز رپورٹ میں ایک سینئر پولیس افسر کے حوالے سے رپورٹ کیاگیاہے کہ وزیر اعظم کے دورہ جموںکے پیش نظر سرحدوں پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جب کہ سرحدی اور ہائی وے گرڈز کو مزید مضبوط کیا گیا ہے اور افسران کو تخریبی عناصر کو روکنے کے لئے گشت اور گاڑیوں کی چیکنگ کو تیز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔حکام نے بتایا کہ مولانا آزاد اسٹیڈیم کو سیکورٹی ایجنسیوں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جنہوں نے تخریب کاری کے خلاف مکمل چیکنگ کی۔
17 فروری کو جموں کے ضلع مجسٹریٹ سچن کمار ویشیا نے دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کی ممکنہ سرگرمیوں سے نمٹنے کےلئے احتیاطی اقدام کے طور پر ڈرون، پیرا گلائیڈرز اور ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ کے استعمال پر عارضی پابندی کا اعلان کیا۔یہ حکم ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت جاری کیا گیا جب کہ انٹیلی جنس رپورٹس کا جواب دیتے ہوئے جو ممکنہ سیکورٹی خطرات کو اجاگر کرتی ہیں۔حکم میں کہاگیاہے کہ فوری طور پر موثر اور 20 فروری تک جاری رہنے والے، حکم نامے میں ضلع (جموں) کے اندر ڈرون، ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ، پیرا گلائیڈرز، پیرا موٹرز، ہینڈ گلائیڈرز اور گرم ہوا کے غباروں کے آپریشن پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔تاہم، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پابندی کی مستثنیات میں وی وی آئی پی دوروں کے دوران یا ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سے مخصوص تحریری اجازت کے ساتھ سیکورٹی فورسز کی فضائی نگرانی شامل ہے۔دفاعی اور نیم فوجی دستے ان پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں۔ اس حکم کی خلاف ورزی تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت تعزیری کارروائی سے مشروط ہے۔اگلے 24 گھنٹوں تک جموں میں بڑے پیمانے پر بارش ہونے کی پیش گوئی کو دیکھتے ہوئے، بی جے پی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ضروری انتظامات بشمول واٹر پروف خیمے، ایک لاکھ لوگوں کے بیٹھنے کے لیے بنائے گئے ہیں جن کے جموں و کشمیر بھر سے ریلی میں شرکت کی امید ہے۔ بھاجپا جموں وکشمیر شاخ کے صدر رویندر رینا سمیت بی جے پی کے تقریباً تمام سرکردہ لیڈران لوگوں سے اس ریلی میں شامل ہونے کی اپیلیں کر رہے ہیں، جسے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کی مہم کے باقاعدہ آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
