جموں 12 مارچ :لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے آج سکیتر جموں میں پی او جے کے بھون کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ لفٹینٹ گورنر نے پی او جے کے اور مغربی پاکستان کے بے گھر افراد کو ان کا دیرینہ مطالبہ پورا کرنے پر مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ بھون شہداء کے اعزاز میں 40 کنال 17 مرلہ میں تعمیر کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بلیدان ستمب اور ایک ایمفی تھیٹر پر مشتمل ہو گا اس کے علاوہ دیگر انفراسٹرکچر بھی بھر پور ثقافتی ورثے کی نمائش کیلئے اور کمیونٹی آفس کو میٹنگ کیلئے جگہ فراہم کرے گا اور بے گھر افراد کی فلاح و بہبود کیلئے آپریشنز چلا سکے گا ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ پی او جے کے بھون بے گھر افراد کو عزت اور حقوق فراہم کرنے کیلئے حکومت کے اٹل عزم کا ثبوت ہے ، جو اپنے حقوق سے محروم تھے اور کئی دہائیوں سے مظالم کا شکار تھے ۔
انہوں نے کہا’’ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے سات دہائیوں سے زیادہ طویل انتظار کے بعد بے گھر خاندانوں کو تمام حقوق اور دیگر مراعات فراہم کیں ۔ اب ان کے پاس وہی حقوق ہیں جو ملک کے کسی بھی دوسرے شہری کے ہیں اور ان کیلئے بہت سے نئے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں‘‘ ۔
لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ آج بے گھر افراد نہ صرف اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں ، الیکشن لڑ سکتے ہیں بلکہ پیشہ وارانہ تعلیم اور سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کی اپنی خواہشات کو بھی پورا کر سکتے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے بے گھر خاندانوں کو سماجی ، اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کیلئے وزیر اعظم کی رہنمائی میں حکومت کے عزم کو اجاگر کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ حکومت ہند اور جموں و کشمیر انتظامیہ بے گھر خاندانوں کی ضروریات اور مطالبات کے تئیں حساس ہے ۔ ہم بے گھر افراد کو زمین کا حق اور ملکیت کے حقوق فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ ‘‘
انہوں نے کمیونٹی ممبران سے حکومت کی طرف سے منعقد کئے جانے والے خصوصی کیمپوں سے فائدہ اٹھانے کی بھی اپیل کی ۔ جموں ، سانبہ اور کٹھوعہ میں ان خصوصی کیمپوں کا مقصد مختلف سرکاری اسکیموں کو پورا کرنا اور نوجوانوں کو ہنر مندی کی تربیت اور خود روزگار فراہم کرنا، خواتین کو بااختیار بنانا اور کمیونٹی کے کسانوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنا ہے ۔ اس موقع پر سیکرٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ریلیف ، بحالی اور تعمیر نو ، ریلیف اور بحالی کمشنر ( مہاجر ) ، صدر پی او جے کے وستھاپت سیوا سمیتی ، سینئر افسران اور بڑی تعداد میں بے گھر خاندانوں کے ارکان موجود تھے ۔
