سرینگر،03جون:
نئی دلی کی غلط ،غیر سنجیدہ اور دانشمندانہ فیصلوں اور حکومتی اہلی کا خمیازہ جموں وکشمیر کے عوام کو زمینی سطح پر اُٹھانا پڑ رہا ہے، ریاست کے موجودہ حالات دگرگوں ہیں، امن و قانون اور سیکورٹی کی صورتحال بدترین ہے ، آئے روز جنازے اُٹھ رہے ہیں، ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ وسیع ہوتا جارہا ہے، جہاں دیکھو وہاں افراتفری ، بے چینی ،غیر یقینیت اور عدم تحفظ کا ماحول ہے، لوگ ظلم و ستم کی چکی میں پس رہے ہیں اور اس صورتحال میں صنف نازک بھی اب محفوظ نہیں۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس خواتین ونگ صدر شمیمہ فردوس نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر خواتین ونگ کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر صدرِ صوبہ خواتین ونگ انجینئر صبیہ قادری کے علاوہ کئی عہدیداران بھی موجود تھے۔
شمیمہ فردوس نے کہا کہ آج جو کچھ بھی یہاں ہورہا ہے وہ بھاجپا کی سخت گیری پالیسی، غیر جمہوری اور غیر آئینی فیصلوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دیکھو لوگ عدم تحفظ کے شکار ہیں، پی ایم پیکیج کے تحت مختلف محکموں میں کئی برسوں سے کام کررہے پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے ملازم ذہنی کوفت کا شکار ہوگئے ہیں اور کچھ وادی چھوڑ کر چلے گئے ہیں جبکہ بیشتر ہجرت کرنے کی تیار کررہے ہیں۔
آئے روز پولیس اہلکاروں، عام شہریوںاور غیر مقامی شہریوں کی ہلاکتیں ہورہیں۔وادی میں اس وقت 90ء سے بھی بدترین صورتحال ہے۔نئی دلی آخر کب اپنی غلطی کا اعتراف کرکے جموں و کشمیر سے متعلق اپنی سخت گیر پالیسی تبدیل کریگی اور یہاں کے عوام سے چھینے گئے حقوق کی بحالی کریگی۔ اجلاس میں صوبائی سکریٹری عائشہ جمیل اور صبیہ رسول راتھر بھی موجود تھیں۔
