جموں، 4 جون :
جموں پولیس نے اْدھم پور دھماکے میں ملوث کلیدی ملزم سمیت تین افراد کو حراست میں لے کر اْن کے قبضے سے سٹکی بم برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔آئی جی جموں مکیش سنگھ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ 9 مارچ 2022 کو سلاتھیہ چوک اْدھم پور میں سٹکی بم آئی ای ڈی بلاسٹ ہوا جس کے نتیجے میں چاگر کمار عرف جگل ولد ککرو رام ساکن رام نگر کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی جبکہ 17راہگیر زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر زیر زیر نمبر 97 کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی اور ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر اْدھم پور ساہل مہاجن کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقات ٹیم کا قیام عمل میں لایا.آئی جی پی کے مطابق تحقیقات کے دوران متعدد افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ایک مشتبہ نوجوان محمد رمضان سوہل ولد محمد اسحاق سوہل ساکن ہالا بوہار دھار رام بن کی گرفتاری عمل میں لائی۔
انہوں نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران گرفتار شخص نے اعتراف کیا کہ اْس نے پاکستانی ہینڈلر محمد امین ساکن کاٹھوا ٹھاٹھری ڈوڈہ حال پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے کہنے پر سلاتھیہ چوک اْدھم پور میں ایک سٹکی بم آئی ای ڈی نصب کی۔
اْنہوں نے مزید بتایا کہ گرفتار نوجوان کا والد محمد اسحاق سوہل لشکر طیبہ کا پاکستانی تربیت یافتہ ملی ٹینٹ تھا اور سال 2003 میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہوئے ایک تصادم کے دوران وہ مارا گیا۔آئی جی جموں کے مطابق گرفتار نوجوان محمد رمضان پاکستانی ہینڈ لرکے ساتھ سوشل میڈیا پر مسلسل رابطے میں تھا اور اْسی کے کہنے پر سلاتھیہ چوک میں آئی ای ڈی نصب کی تھی جس کے بعد وہ گرفتاری سے بچنے کے لئے ایک محفوظ مقام کی اور منتقل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار جنگجو کی نشاندہی پر اور ایک سٹکی بم کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔موصوف آئی جی پی نے بتایا کہ 23 مارچ 2022 کے روز محمد رمضان کے بینک کھاتے میں 30 ہزا رروپیہ کی رقم جمع ہوئی اور اْس سے یہ رقم بم دھماکے کرانے کی خاطر دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ خورشید احمد ولد محمد عبدا للہ پڈر ساکن مولٹا دیسا ڈوڈہ نے پاکستانی ہینڈلرکے کہنے پر رمضان کے بینک کھاتے میں تیس ہزار روپیہ کی رقم جمع کی۔انہوں نے بتایا کہ خورشید کو بھی بعد میں گرفتار کیا گیا۔
اْن کے مطابق خورشید کا نزدیکی رشتہ دار بلال احمد بٹ بھی پاکستانی تربیت یافتہ جنگجو تھا۔آئی جی پی نے کہاکہ تیسرے ملزم نثار احمد خان ولدمرحوم غلام محمد خان ساکن دھانی بدرواہ جو کہ ڈوڈہ ضلع میں سال 2001 سے 2006 تک سرگرم رہا۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے پاکستانی ہینڈلرخوبیب کے کہنے پر دو مرتبہ سٹکی بم آئی ای ڈیز حاصل کی۔اْن کے مطابق تیسرے ملزم کی نشاندہی پر کرساری بدرواہ کے جنگلی علاقے سے ایک سٹکی بم آئی ای ڈی برآمد کرکے ضبط کی گئی۔آئی جی پی نے مزید بتایا کہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیاجاسکتا۔یو این آئی
