سری نگر،8 جون:
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے پکھر پورہ علاقے میں مقامی لوگوں نے بدھ کو کشمیر کی روایتی انسان دوستی کا اس وقت ایک بار پھرعملی ثبوت پیش کیا جب انہوں نے بہار کے ایک ہندو مزدور کی آخری رسومات انجام دیں۔
تفصیلات کے مطابق بڈگام کے موہن پورہ پکھر پورہ علاقے میں بہار سے تعلق رکھنے والے ایک52 سالہ مزدور کو اپنے کرایے کے کمرے میں بے ہوش پایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بے ہوش مزدور کو اپنے ساتھیوں نے سی ایچ سی پکھر پورہ پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔
متوفی کی شناخت لکھن دیو رشی ساکن خواش پور بہار کے بطور ہوئی۔
بعد ازاں مقامی لوگوں اور پولیس نے موہن پورہ پکھر پورہ میں ہی اس شخص کی آخری رسومات انجام دیں۔
شبیر احمد نامی سر پنچ نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جب اس شخص کی موت واقع ہونے کے بارے میں سنا تو ہم اس کے کرایے کے مکان پر پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا: ’ہم نے متوفی کے رشتہ دار سے پہلے بتایا کہ اگر آپ اس کو گھر لینا چاہتے ہو تو ہم اس کے لئے آپ کو پیسے جمع کرکے دیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’لیکن اس نے نہیں مانا جس کے بعد ہم نے اس کی یہاں ہی آخری رسومات انجام دینے کے لئے تیاریاں کیں اس موقع پر پولیس بھی موجود تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ آخری رسومات انجام دینے کے لئے مقامی مسلمانوں نے ہی لکڑی و دیگر اخراجات پورے کئے۔
