چنڈی گڑھ، 8 جون :
1990 کی دہائی میں جموں و کشمیر سے ہجرت کرنے والوں میں 19 کشمیری ہندوؤں کے خاندان بھی ہیں جنہیں آج تک چنڈی گڑھ میں گھر نہیں ملا۔
یہ اطلاع وکلاء برائے انسانی حقوق انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل ایڈوکیٹ نوکرن سنگھ نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں دی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب کشمیری ہندو جموں و کشمیر میں تشدد/قتل کی وجہ سے مشکل میں ہیں، ایک ٹھوس پالیسی بنائی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ چنڈی گڑھ ہاؤسنگ بورڈ نے یہ قبول کرنے کے باوجود کوئی ٹھوس کام نہیں کیا ہے کہ جموں و کشمیر سے ہجرت کرنے والے 19 خاندان مکانات الاٹمنٹ کے اہل ہیں اور ہاؤسنگ بورڈ اور چنڈی گڑھ انتظامیہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے ہیں۔ ایڈوکیٹ سنگھ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ انہیں کوئی مکان مفت دیا جانا ہے۔ مکان مارکیٹ ریٹ پر دیا جانا ہے، صرف قرعہ اندازی کے بجائے براہ راست الاٹ کیا جانا ہے۔
