سرینگر،20جون:
جموں و کشمیر انتظامیہ نے پیر کے روز ڈیوٹی کے دوران غیر حاضری رہنے کی صورت میں 112 ڈاکٹروں کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔ ان ڈاکڑوں میں میڈیکل آفیسرز، ڈینٹل سرجنز، کنسلٹنٹ سرجنز شامل ہیں۔
محکمہ ہیلتھ اور میڈیکل ایجوکیشن کے معتدد احکامات کے مطابق خدمات سے فارغ ہونے والوں میں میڈیکل آفیسرز، کنسلٹنٹ سرجنز اور بی گریڈ سپیشلسٹ شامل ہیں۔ حکم نامے کے مطابق ڈاکٹروں کو اپنی خدمات بحال کرنے کے لیے کئی بار نوٹس جاری کی گئیں، تاہم وہ ڈیوٹی پر واپس نہیں آئے۔
پرنسپل سکریٹری ہیلتھ اور میڈیکل ایجوکیشن منوج کمار دویدی کی جانب سے جاری کردہ آرڈرز میں کہا گیا ہے کہ ان ڈاکٹروں نے محکمے کی جانب سے کسی بھی نوٹس کا جواب نہیں دیا اور نہ ہی ڈیوٹی پر واپس آنے کی اطلاع دی۔ ان ڈاکٹروں کے معاملے کا محکمہ میں جائزہ لیا گیا، چونکہ ان ڈاکٹرز نے نوٹس جاری کرنے کے باوجود اپنی ڈیوٹی دوبارہ شروع نہیں کی اور ان کی طرف سے یہ عمل ایک رضاکارانہ فعل ہے، جس کی وجہ سے ان ڈاکٹروں کو نوکریوں سے برطرف کیا جاتا ہے۔
جارہ کردہ ایک آرڈر کے مطابق برطرف کیے گئے ڈاکٹروں میں کٹھوعہ کے ڈاکٹر راموترا روہنی کرشن (میڈیکل آفیسر) شامل ہیں جو 19 اکتوبر 2017 سے غیر حاضر ہیں۔ نانک نگر جموں کے ڈاکٹر اجے دیپ سنگھ (کنسلٹنٹ سرجن) 12 اکتوبر 2017 سے ڈیوٹی سے غیر حاضر، شیوا ڈوڈا کے ڈاکٹر عبدالحمید (میڈیکل آفیسر) 16 فروری 2018 سے غیر حاضر، اومپورہ بڈگام کے ڈاکٹر مدثر مقبول وانی (میڈیکل آفیسر)21 اگست 2018 سے غیر حاضر، النور کالونی کی ڈاکٹر صبیہ مجید (میڈیکل آفیسر) يكم جولائی 2018 سے غیر حاضر، ڈاکٹر حنیف مقبول تانتری پلہلن پٹن (میڈیکل آفیسر) 31 جنوری 2020 سے غیر حاضر، ڈاکٹر محمد شفیق ربانی تنگدھر کرناہ کپواڑہ (میڈیکل آفیسر) 15 اکتوبر 2019 سے غیر حاضر اور ڈاکٹر اعزاز احمد بٹ (میڈیکل آفیسر) 31 مارچ 2020 سے غیر حاضر ہیں۔
