سرینگر،23 جون :
بانڈی پورہ کے ممتاز و معروف شخصیات کا ایک وفد جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون سے ملاقی ہوا اور بانڈی پورہ کے لوگوں کو درپیش متعدد مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔ وفد میں سیاسی کارکنان، سماجی کارکنان اور اپنے اپنے علاقوں کی نمائندگی کرنے والی سرکردہ شخصیات شامل تھیں۔ پیپلز کانفرنس صدر کے ساتھ سینئر لیڈر نظام الدین بٹ، پولیٹیکل سیکرٹری یاسر ریشی، ممتاز کاروباری شخصیات غلام نبی تانترے اور نصیر میر بھی موجود تھے۔
پیپلز کانفرنس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق وفد نے پارٹی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش کئی مسائل کے تعلق سے تبادلہ خیال کرنے کے لئے پیپلز کانفرنس کی قیادت سے ملاقات کی ۔ وفد نے پیپلز کا نفرنس کے صدر کو جموں و کشمیر کی انتظامیہ اور عوام کے مابین رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے لوگوں کو درپیش کئی مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔
وفد کا کہنا تھا کہ منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں جموں و کشمیر کے لوگ بے پناہ مشکلات و مصائب کا شکار ہیں ۔ مزید یہ کہ انتظامیہ کی ناقابل رسائی رابطے کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ لوگوں کو مختلف کاموں کے سلسلے میں سرکاری محکموں کی طرف رخ کرنا پڑتا ہے مگر ستم ظریفی یہ کہ ان کا کوئی پُرسان حال نہیں اور نہ ان کی شنوائی ہوتی ہے ۔
بات چیت کے دوران جن اہم مسائل کو اُبہارا گیا ان میں آلوسا بلاک میں آبپاشی کی سہولیات کا فقدان اورآلوسا – لولاب سڑک کا التوا بھی شامل ہے۔ آرین بلاک کے نمائندوں نے ان پسماندہ اور دور دراز علاقوں کے باشندوں کے لئے روزگار اور معاشی مواقع پیدا کرنے کے لئے اس علاقے کو عالمی معیار کے سیاحتی مقام کے طور پر متعارف کرنے کے لئے اپنے دیرینہ مطالبہ کا اظہار کیا۔ بنکوٹ بلاک کے نمائندوں نے بیکن کے لئے کام کرنے والے مزدوروں کے لئے انشورنس کور نہ ہونے اور بیکن میں مزدوروں کی تعیناتی کے لئے شفاف معیار کی فوری ضرورت کا مسئلہ اٹھایا۔ وفد نے ولر بیسن کے انتظام و انصرام کا اہم مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وُلر پروجیکٹ میں مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں اور اس کے فوائد مقامی ماہی گیروں اور کمیونٹی تک پہنچیں۔
وفد کے مسائل اور شکایات کو دلچسپی سے سننے کے بعد پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے کہا کہ نچلی سطح پر افسران کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطے کی فوری ضرورت ہے اور انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ حکومت اور شہریوں کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کرے اور موثر گورننس کے نظام کی فراہمی کار آمد رہ سکتا ہے ۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ پارٹی ان کو درپیش مسائل کو ہر سطح پر اٹھائے گی تاکہ ان کا فوری ازالہ ہو جائے ۔
