سرینگر،14اگست:
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے اتوار کو کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات پہلے سے بہت بہتر ہیں اور دہشت گردی کا گراف مسلسل نیچے آ رہا ہے۔ تاہم لائن آف کنٹرول کے اس پار لنچنگ پیڈ برقرار ہیں اور دہشت گردوں کو وادی میں بھیجنے کا شدید دباؤ ہے۔ لیکن جموں و کشمیر میں حالات پہلے سے بہت بہتر ہیں اور میں لوگوں کو کریڈٹ دینا چاہتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں نے سمجھداری سے سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کی مدد کی ہے۔ طلباء بغیر کسی خوف کے اپنے سکول جا رہے ہیں۔
ملازمین بغیر کسی خوف کے اپنے دفاتر جا رہے ہیں۔ تاجر اپنا کاروبار کر رہے ہیں۔ روزمرہ کی زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ آج کسی بھی طرح سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور اس کے لیے تمام لوگ، سیکورٹی فورسز مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس لیے سیکیورٹی کی صورتحال بہت اچھی ہے اور ہم اسے مزید بہتر بنائیں گے۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ دراندازی مخالف گرڈ کو مضبوط کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سرحدوں پر دراندازی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر دراندازی کی کچھ کوششیں ہوئیں اور کچھ میں وہ کامیاب بھی ہوئیں لیکن مجموعی طور پر سرحد پر حالات پہلے کے مقابلے بہت بہتر ہیں اور بہت بہتر کنٹرول ہے۔ اب وہ ہتھیار بھیجنے کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہے ہیں۔
ڈرون کا استعمال ایک چیلنج بن گیا ہے لیکن ہم اس کا بہت اچھی طرح سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ پچھلے دو سالوں میں اس میں ملوث بڑے ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ہے اور زیادہ تر اشیاء جیسے ہتھیار اور منشیات کو ضبط کیا گیا ہے۔ ہم اس پر سخت ایکشن لیں گے اور اس چیلنج پر قابو پالیں گے۔
سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی کا گراف نیچے آ رہا ہے لیکن پاکستان اب بھی سازشیں کر رہا ہے۔ چھوٹے، نوجوان لڑکے جو ابھی بالغ نہیں ہوئے ہیں کسی نہ کسی طریقے سے بنیاد پرستی کا شکار ہو رہے ہیں اور ہائبرڈ دہشت گردی کی ایک نئی شکل میں مجسم ہو رہے ہیں۔ ایک عام لڑکا جو کل تک پڑھتا تھا اور اپنی زندگی معمول کے مطابق گزار رہا تھا وہ ایک جنونی ہے اور اچانک کسی دہشت گردی میں ملوث ہو جاتا ہے اور اس کی واپسی کا راستہ بند ہو جاتا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ایسے بہت سے نوجوان پولیس، سیکورٹی فورسز اور اپنے خاندانوں کی مدد سے قومی دھارے میں واپس آئے ہیں۔ دہشت گردوں کی بھرتی میں کمی آئی ہے لیکن اسے روکنے اور اسے مکمل طور پر نیچے لانے کی ضرورت ہے اور ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔ یوم آزادی کی تقریبات پر سنگھ نے کہا کہ سیکورٹی کے تمام انتظامات کئے گئے ہیں۔ جہاں ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، اسے استعمال کیا گیا ہے۔ سکیورٹی کو مزید سخت بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے گئے ہیں۔
