جموں ،14 ستمبر:
غلام نبی آزاد نے کہا کہ دریا کی طرح میں اپنا راستہ خود بناتا ہوں اور کسی پارٹی یا لیڈر پر تنقید نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار عوام کی حمایت پارٹی کو نہیں فرد کو مل رہی ہے کیونکہ میں نے ابھی تک پارٹی نہیں بنائی۔سرینگر میں مختلف وفود سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ وفود خود مجھ سے ملنے آرہے ہیں۔ میں نے کسی کو فون نہیں کیا۔ یہ پہلی بار ہے کہ لوگ کسی فرد کی حمایت کر رہے ہیں۔نئی پارٹی بنانے کے لیے لوگوں سے اجازت لے رہا ہوں اور لوگ ہاتھ اٹھا کر مجھے اجازت دے رہے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ پہلے ہی دفعہ 370 پر صورتحال کو صاف کر چکے ہیں۔
انہوں نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف پارلیمنٹ میں بحث کی، جس کا ریکارڈ یوٹیوب پر موجود ہے۔ مجھے اس وقت بیرون ملک سے کئی کالز موصول ہوئی تھیں۔ اس وقت 9 پارٹیوں کے 77 ممبران نے آرٹیکل 370 ہٹانے کے خلاف ووٹ دیا تھا اور مودی حکومت کی قیادت میں آٹھ پارٹیوں نے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے حق میں 377 ووٹ دیا تھا۔ میں اس معاملے پر لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہتا۔ کانگریس میں ملنے والے کئی عہدوں پر پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل سکریٹری اور انچارج رہتے ہوئے انہوں نے ریاستوں میں نوے فیصد فتح حاصل کی جبکہ دیگر کو نوے فیصد شکست ہوئی۔آپ کو بتاتے چلیں کہ نئی پارٹی بنانے سے پہلے غلام نبی آزاد نے کشمیر میں اپنی عوامی رابطہ مہم جاری رکھتے ہوئے سری نگر شہر کے علاوہ کرناہ، ٹنگڈار کے دور دراز علاقوں سے آنے والے وفود سے بات چیت کی۔ آزاد نے سری نگر کے بادامی باغ علاقے میں گیسٹ ہاؤس میں صبح گیارہ بجے سے شام سات بجے تک پچاس سے زیادہ وفود سے ملاقات کی۔ لوگوں کو اپنے اپنے علاقوں کے مسائل سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ آزاد کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔کرناہ اور ٹنگڈار کے دور دراز علاقوں کے لوگوں نے آزاد پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں عوامی جلسے کریں۔ وہ اس سلسلے میں تمام انتظامات کریں گے۔ سیکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اگلے دورے میں زیادہ سے زیادہ علاقوں کا احاطہ کریں گے۔
آزاد نے کہا کہ وہ جلد ہی نئی پارٹی کا نام دینے جا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کی تجاویز لی جا رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی پارٹی کا ایجنڈا واضح کر دیا ہے۔ اس میں جموں و کشمیر کی مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے، مقامی لوگوں کے لیے زمین اور ملازمتوں کے حقوق کو محفوظ بنانے کے لیے کام کیا جائے گا۔کوئی وعدہ ایسا نہیں کیا جائے گا جو پورا نہ ہو۔ ہم لوگوں کو گمراہ نہیں کریں گے۔ آزاد بدھ کو سری نگر میں لوگوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وہ 15 ستمبر کو اننت ناگ میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔ اس کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ بتا دیں کہ کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد غلام نبی آزاد 4 ستمبر کو جموں آئے تھے۔ انہوں نے جموں میں ایک ریلی نکالی۔ان کے کانگریس چھوڑنے کے بعد، ریاستی کانگریس کمیٹی کے زیادہ تر رہنماؤں اور کارکنوں نے ان کی حمایت میں استعفیٰ دے دیا۔ جموں کے بعد آزاد وادی چناب کے ڈوڈہ، کشتواڑ اضلاع میں چلے گئے۔ وہاں اُنہوں نے لوگوں کی حمایت حاصل کی۔ اس کے بعد کشمیر چلے گئے۔ اننت ناگ میں ریلی کے بعد وہ دہلی جائیں گے۔
