سرینگر،26ستمبر:
وادی میں قائم تمام فروٹ منڈیا دو روزہ ہڑتال پر چلے گئے ہیں اس دوران پیر کے روز اس کار بار سے وابستہ لوگوں نے سرینگر میں پریس کالونی اور دیگر کئی مقامات پر اس صنعت سے وابستہ مقامی و کچھ غیر مقامی لوگوں نے احتجاج کیا ہے۔انہوں شاہراہ کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے .
اطلاعات کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پر پھلوں سے لدی ٹرکوں کو چلنے کے اجازت نہ دینے کی وجہ سے شاہراہ پر10ہزار سے قریب ٹرکیں درماندہ ہے اور کروڑوں روپے کا مال منڈیوں،سڑکوں یاباغات میں سڑ رہا ہے ساری صورتحال کی وجہ سے سرکار کا توجہ مبذول کرنے کے لئے پیر کے روز کشمیر وادی کی تمام فروٹ منڈیا بطور ہڑتال بند رہی ہے جس کی وجہ سے کسی بھی منڈیا کا گیٹ کھلا نہیں تھا اس دوران پیر کے روز اس کار سے وابستہ مقامی و غیر مقامی کار باری افراد نے سرینگر کے پارمپورہ منڈی اور پریس کالونی میں گروروس سے زور دار احتجاج کیا ہے۔انہوں نے کہا سڑک پر ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں باری نقصان سے دو چار ہونا پڑا۔
احتجاج میں شامل لوگوں نے بتایا انہوں نے آج تک اس قسم کا حال نہیں دیکھا ہے انہوں نے بتایا کبھی کبھارپسی وغیرہ ایک دو روز تک ہوتا تھا تاہم ایسا نہیں ہوتا تھا۔احتجاج میں شامل لوگوں نے بتایا یہ یہاں کے معیشت کو قتل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ایک عہدہ دار نے بتایا پیر اور منگل کو بطور ہڑتال تمام منڈیا کشمیر وادی کی بند رہیں گے ۔انہوں نے کہا اس اقدام سے کشمیر کا پھل سڑ رہا ہے اور نتیجے کے طور یہاں کے تمالوگوں کو بھاری خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے۔ایک غیر کشمیر جو اس کار بار سے12سال سے وابستہ ہے بتایا اس اقدام سے انہیں زبردست نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ کسان سے لے کر گرور تک ہر ایک اس نقصان سے بری طرح ،متاثر ہو رہا ہے۔(کے این ایس )
