سرینگر، 26 ستمبر:
ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پول نے پیر کو کہا کہ آج رات تک سرینگر جموں قومی شاہراہ پر پھنسے ہوئے تمام ٹرکوں کو آگے کی طرف روانہ کیا جائے گا اور ہائی وے پر ٹرکوں کو روکنے کی کچھ مجبوریاں تھیں، جس میں خراب موسم اور راستے پر پتھروں کا گرنا تھا۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کےپول نے کہا کہ آج رات تک قومی شاہراہ پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کو کلیئر کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کو ہائی وے پر صرف اس وقت روکا جاتا ہے جب ہائی وے کے ساتھ ساتھ بعض مقامات پر خراب موسم کی وجہ سے پتھر گرنے کا خطرہ رہتا ہے۔پھل کے کاشتکاروں کی انجمنوں کی طرف سے یہ الزامات کہ ٹرکوں کو شاہراہ پر جان بوجھ کر روکا گیا ہے، آدھا سچ ہے۔ آج رات تک تمام ٹرکوں کو ہائی وے پر کلیئر کر دیا جائے گا۔
دریں اثنا، ایک بیان میں سرکاری ترجمان نے کہا کہ جموں جانے والے تمام پھنسے ہوئے ٹرکوں کو آج رات تک صاف کر دیا جائے گا اور تقریباً 4000 ٹرک راستے میں ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یکم ستمبر سے تقریباً 46000 سامان سے لدے ٹرک بشمول 29000 سیب کے ٹرک کشمیر سے باہر بھیجے جا چکے ہیں۔
فروٹ ٹرکوں کو روکنے کے بارے میں کچھ پھل کاشتکاروں کی ایسوسی ایشن کا دعویٰ آدھا سچ ہے اور قدرتی وجوہات ٹریفک میں رکاوٹ ہیں۔ ہمیں بارش کی وجہ سے ہائی وے پر ٹریفک کی نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے نتیجے میں پتھر گرنا جو کہ انسانی کنٹرول سے باہر ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر میں عام طور پر سیب کی پیداوار 17 میٹرک ٹن ہوتی ہے لیکن کافی بارشوں کی وجہ سے یہاں ایک بمپر فصل ہوئی ہے اور یہ 21 میٹرک ٹن سے تجاوز کر جائے گی۔ٹرک والوں کو سری نگر جموں قومی شاہراہ پر بوجھ کم کرنے کے لیے متبادل مغل روڈ کا استعمال کرنا چاہیے، جبکہ انتظامیہ بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے تمام کوششیں کر رہی ہے۔ خالی گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مغل روڈ استعمال کریں۔۔
