سرینگر،27 ستمبر:
مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے کئی علاقوں میں بارش اور برف باری کی وجہ سے سردیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ کھردونگلا، چانگلہ سمیت کئی علاقوں میں برف باری کی وجہ سے پیر کو لیہہ-منالی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ کارگل کے زنسکار علاقے میں اتوار کو موسم کی پہلی برف باری ہوئی۔ زنسکار کے ساتھ ساتھ لداخ کے کئی بالائی علاقوں میں بھی برف باری ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 12 گھنٹوں تک لداخ کے کئی علاقوں میں بارش اور برفباری کا امکان ہے۔ لوگوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ سری نگر لیہہ قومی شاہراہ کے کئی حصے پر بھی برف باری کی وجہ سے پھسلن ہو گئی ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیوروں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح ہو کہ لداخ میں سردیوں کا موسم اکتوبر سے فروری تک شروع ہوتا ہے۔ مارچ سے لداخ میں موسم بہتر ہونے لگتا ہے۔ ایسے میں سردیوں میں بند رہنے والی سری نگر-لیہہ اور لیہہ-منالی شاہراہوں کے کھلنے کی وجہ سے لیہہ اور کرگل اضلاع میں سڑک کے ذریعے سیاحوں کی آمد کا سلسلہ زور پکڑ جاتا ہے۔ برفباری کے بعد لداخ انتظامیہ نے لیہہ منالی ہائی وے پر ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔عام طور پر لداخ میں موسم اکتوبر کے شروع میں بدل جاتا ہے۔ اس بار جموں و کشمیر اور لداخ میں بارش کی وجہ سے موسم نے کروٹ لی ہے۔ آنے والے دنوں میں لداخ میں سردی میں اضافہ یقینی ہے۔
لداخ کے محکمہ سیاحت نے سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لداخ کا دورہ کرتے وقت گرم کپڑے ساتھ لائیں۔ ستمبر میں لداخ کے بالائی علاقوں میں برف باری شروع ہونے کے بعد آبی سیاحت پر انحصار کرنے والے علاقے کے لوگوں میں جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ اکتوبر سے لداخ میں واٹر گیمز کے انعقاد کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی۔ سیاح نومبر سے لداخ میں آئس ہاکی اور اسنو سکینگ کے لیے آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ دسمبر سے برف میں کھیلے جانے والے کھیل ماحول کو گرما دیتے ہیں۔
