جموں، 29 ستمبر :
ادھم پور میں دو سلسلہ وار بم دھماکوں کے پیش نظر جموں شہر اور اس کے مضافات میں سیکورٹی سخت کر دی گئی۔ شہر کے تمام حساس مقامات بالخصوص بس اسٹینڈز اور ریلوے اسٹیشنوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فوج کی گاڑیاں اور جموں و کشمیر پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ اسپیشل آپریشن گروپ کے سپاہی مسلسل گشت کرتے نظر آرہے ہیں۔ پولیس اہلکاروں نے ڈاگ اسکواڈ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ساتھ مل کر بی سی روڈ کے اندر اور باہر سرچ آپریشن کیا۔ تاہم اس دوران کوئی مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی۔
اس کے ساتھ ساتھ شہر میں ناکے سخت کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھیڑ بھرے بازاروں میں گشت کرنے کے لیے کہا گیا تاکہ مشتبہ افراد پر نظر رکھی جا سکے۔ جموں پولیس کے سی آئی ڈی ونگ کے جوان بھی سادہ وردی میں نظر رکھے ہوئے تھے۔ حساس مقامات جیسے سول سکریٹریٹ، لیفٹیننٹ گورنر کی رہائش گاہ، سیکورٹی فورسز کے کیمپوں، پولیس ہیڈ کوارٹرز پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو الرٹ رہنے کو کہا گیا۔
ایس ایس پی جموں چندن کوہلی نے پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور ان سے کہا کہ وہ ناکوں کو مضبوط کریں اور لوگوں کو مستعد رکھیں۔ پولیس افسران نے میڈیا کے ذریعے لوگوں سے سیکورٹی میں تعاون کرنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مشکوک سرگرمی یا چیز نظر آئے تو فوری طور پر سو نمبر پر کال کرکے اطلاع دیں۔ شاردیہ نوراتری کی وجہ سے ان دنوں شہر کے مندروں میں عقیدت مندوں کی بڑی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی جموں نے مذہبی مقامات کی سیکورٹی کا جائزہ لیا اور کئی مذہبی مقامات پر اضافی نفری تعینات کرنے کی ہدایت دی تاکہ دہشت گرد یا ان کے مددگار اس دوران وہاں کسی قسم کی واردات کو انجام نہ دے سکیں۔ نوراتری میں، قدیم کالی ماتا مندر باوے والی میں عقیدت مندوں کی سب سے زیادہ بھیڑ ہوتی ہے۔
