سرینگر،7 اکتوبر:
ڈائریکٹر جنرل جیل ہیمنت کمار لوہیا کے قتل کے بعد محکمہ پولیس اپنے افسران کے گھروں میں کام کرنے والے نجی گھریلو ملازمین کی تصدیق کرے گا۔ اس سلسلے میں محکمہ کی طرف سے زبانی ہدایات دی گئی ہیں اور ان ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔ متعلقہ حکام کو بھی کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے گھروں میں بھی بڑی تعداد میں پرائیویٹ ملازمین ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ڈوڈہ، رام بن، کشتواڑ اضلاع سے ہے، ان میں زیادہ تر ایسے نوجوان شامل ہیں جو سرکاری ملازمت حاصل کرنے کی نیت سے پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں کے گھروں میں کام کرتے ہیں اور وہ برسوں سے نوکر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اعلیٰ افسران کے گھروں میں کام کرنے والے بیشتر نوکروں کی باقاعدہ تصدیق بھی نہیں ہوسکی۔ وہ کام کرنے کے لیے ان افسران کے گھروں تک کیسے پہنچے، اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اکثر افسران سے واقفیت رکھنے والے افراد اپنے کسی جاننے والے کو اپنے گھروں میں کام کرواتے ہیں جس کی وجہ سے افسران ان سے تصدیق کروانا ضروری نہیں سمجھتے۔ ڈی جی لوہیا کے گھر میں تعینات نوکر یاسر کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس نے ڈی جی لوہیا کے گھر میں کام کرنے سے پہلے دو اعلیٰ افسران کے گھروں میں کام کیا تھا لیکن اس نے ڈی جی لوہیا کا اعتماد جیت لیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ جب ڈی جی لوہیا اپنے دوست کے گھر رہنے گئے تو وہ اسے بھی اپنے ساتھ لے گئے جہاں یاسر نے اسے مارا تھا۔ ساتھ ہی پولیس نے تصدیق کے لیے دی گئی ہدایات کی تصدیق نہیں کی تاہم ان کا کہنا ہے کہ گھریلو ملازمین کی تصدیق ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔ اس کے علاوہ کرایہ داروں کی تصدیق بھی لازمی ہے۔
