سرینگر /19اکتوبر :
حقوق کی بحالی کیلئے ہمیں جمہوری طریقہ کار کا انتخاب کرنا انتہائی ضروری ہے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ ووٹ پرچی حقوق کی بحالی کے جمہوری طریقہ کار کا سب سے بڑا ہتھیارہے ۔
پارٹی ہیڈ کواٹر پر ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ ہمارے کیڈر پر ایک اضافی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں کے ہر فرد کو بی جے پی اور اس کی مقامی اے ،بی اور دیگر ٹیموں کی ریشہ دانیوں سے ہوشیار کریں۔ انہوں نے کہاکہ جو طاقتیں نیشنل کانفرنس کے خلاف کھڑی ہیں وہ حقیقی ووٹروں کی حمایت کے بارے میں اتنی غیر محفوظ ہیں کہ انہیں سیٹیں جیتنے کے لئے عارضی ووٹرز کو درآمد کرنا پڑرہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہاں غیر مقامی افراد کو ووٹ فہرستوں میں شامل کرنے کے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈورو اور دیگر جگہوں پر رہنے والے ہر ایک شہری کو اس بات سے باخبر کرنا ضروری ہے کہ کس طرح بی جے پی اور اس کے درپردہ مقامی ساتھی باہر سے ووٹروں کو لا کر جموں و کشمیر میں آبادیاتی اور ثقافتی تبدیلیاں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ووٹر رجسٹریشن میں اب کچھ ہی دن باقی رہ گئے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہمارے کارکن لوگوں کو ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کرنے میں رہنمائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹر فہرستوں میں نام درج کرنے کے بعد ضروری ہے کہ عوام الیکشن کے دوران گھروں سے نکل کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں ، لیکن اگر ہم سب نے اپنے گھروں میں رہنے کا انتخاب کیا تو پھر کوئی بھی چیز ہمیں بچا نہیں سکتی ہے۔ اپنے حقوق کی بحالی کیلئے ہمیں جمہوری طریقہ کار کا انتخاب کرنا انتہائی ضروری ہے اور اس کیلئے ووٹ پرچی سب سے بڑا ہتھیارہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموںوکشمیرکے عوام کے حقوق کیلئے برسرجہد ہے اور اس جماعت کو لوگوں کے بھر پور تعاون کی ضرورت ہے۔
