جموں، 20 اکتوبر:
سابق شاہی ڈوگرہ خاندان کے رکن ڈاکٹر کرن سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ جموں کو اس کا حق دیا جانا چاہیے اور ریاست کی دوبارہ تنظیم کے بعد اسے دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے آج یہاں تاریخی رگھوناتھ مندر میں پوجا کرنے کے لئے اپنے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کو اپنا حق ملنا چاہیے۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے یاد دلایا کہ وہ بھی 1959 سے جموں کے مقصد کے لیے لڑ رہے ہیں، جس کا اندازہ عصری ترقی پر کتابوں اور اس وقت کے وزرائے اعظم جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی کے ساتھ ان کے خطوط کے تبادلے سے لگایا جا سکتا ہے۔ پچھلی حکومتوں کی طرف سے مہاراجہ ہری سنگھ کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر ناراض، سابقہ شاہی ڈوگرہ خاندان نے افسوس کا اظہار کیا کہ تاریخ نے اُن کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ تاہم، یہ اچھی بات ہے کہ لوگ اب ہری سنگھ کی عظیم شراکت کے بارے میں جاننا شروع ہو گئے ہیں۔
اُنہوں نے یووا راجپوت سبھا کی مہاراجہ کے یوم پیدائش پر تعطیل کا اعلان کرنے کے لیے ان کی جدوجہد کی تعریف کی۔ کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ آزاد ہندوستان میں اس طرح کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
کرن سنگھ جموں و کشمیر دھرمارتھ ٹرسٹ کے چیئرمین ٹرسٹی بھی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈوگرہ حکمران مذہب کے عظیم سرپرست تھے اور اس لیے انہوں نے روحانیت کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں پر محیط ڈوگرہ حکمرانی، جس پر روحانیت کے مزاج کا غلبہ تھا، سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں میں ہندوستانیت کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا، خاص طور پر ڈوگر سرزمین جو لکھن پور سے لے کر پیر پنجال کے علاقے اور چناب ویلی تک پھیلی ہوئی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے رگھوناتھ مندر کے احاطے کے آس پاس میں واقع نٹراج مندر میں واقع اسپاٹک شیولنگ پر خالص چاندی کی جھیلری کا افتتاح کیا۔ ڈاکٹر کرن سنگھ کے ذریعہ تعمیر کیا گیا یہ شمالی ہندوستان کا واحد نٹراج مندر ہے۔ نٹراج مندر کے لیے نایاب اسپاٹک شیولنگ جرمنی سے لایا گیا تھا۔ چیئرمین ٹرسٹی نے کہا کہ دھرمارتھ ٹرسٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری جوش و خروش سے کام کر رہا ہے کہ اس کے دائرہ اختیار میں آنے والے تمام مندر بہترین حالت میں رہیں اور ان عقیدت مندوں کو جدید ترین سہولیات فراہم کریں، جو یو ٹی کے اندر اور باہر سے ان مذہبی طور پر اہم مقامات کا دورہ کرتے ہیں۔
بعد ازاں ڈاکٹر کرن سنگھ نے مندر کے احاطے کا ایک چکر لگایا اور مندر کے احاطے میں واقع شری رنبیر سنسکرت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لائبریری کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے لائبریری کے کام کاج کا جائزہ لیا اور لائبریری میں محفوظ تاریخی کتابوں اور دیگر نایاب اور قیمتی صحیفوں کی مناسب دیکھ بھال کرنے پر زور دیا۔ڈاکٹر کرن سنگھ نے لائبریری میں موجود کتابوں کو خزانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ ملک کے امیر ورثے کا حصہ ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ لائبریری میں دستیاب تمام کتابوں اور دیگر نایاب اور قیمتی صحیفوں کو ڈیجیٹائز کرکے ای لائبریری میں تبدیل کیا جائے۔
