سری نگر/23؍اکتوبر:
جموں و کشمیر میں 10,000 کروڑ روپے کے سرمایہ کاری کے منصوبے زیر تکمیل ہیں اور تقریباً 60,000 کروڑ روپے کی تجاویز پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے جو جموں و کشمیر میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے جموں و کشمیر حکومت کی کامیاب مہم کی عکاسی کرتا ہے۔نیا جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سرمایہ کاری کا ماحولیاتی نظام بہت بدل گیا ہے اور ہزاروں اُبھرتے ہوئے کاروباری اَفراد اَپنی اِکائیاں قائم کر رہے ہیں اور رول ماڈل کے طور پر اُبھر رہے ہیں۔
حکومت نے اُن نوجوانوں کو مختلف سکیموں کے ذریعے مد د کی ہے جو اَپنے کاروبار قائم کرنا چاہتے ہیں اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے ہرممکن مدد فراہم کی ہے۔
جموںوکشمیر میں نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس بن رہی ہیں اور گذشتہ دوبرسوں کے دوران 1,879 درخواست دہندگان کے حق میں جاری کردہ لیٹر آف انٹینٹ کے ساتھ زائد اَز 3,300 درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے اور 260 درخواست دہندگان کے حق میں لیز ڈیڈز کی گئی ہیں۔ 111 اِنڈسٹریل اسٹیٹس میں اب تک 9,869 کنال اراضی ممکنہ یونٹ ہولڈروں کو الاٹ کی جا چکی ہے۔ اِن یونٹ ہولڈروں نے بدلے میں اَپنے لیز کے واجبات کے طور پر 217 کروڑ روپے کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کی ہے۔
آزادی کے موقعہ پر جموں و کشمیر کو صرف 14,000 کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ملی تھی۔ تاہم، نئی صنعتی ترقی سکیم کے تعارف اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ذاتی دلچسپی کے بعدجموںوکشمیر یوٹی کو صرف ایک برس کے عرصے میں 56,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
جموںوکشمیر میں ملک اوربیرون ملک کے پرائیویٹ پلیئرس سرمایہ کاری کا بڑا رش ہے۔ ریئل اسٹیٹ سمٹ کے دوران متعدد بُلڈروںنے بھی یہاں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
جموں و کشمیر ملک میں سرمایہ کاری کا سب سے بڑا مقام بننے کے لئے تیار ہے کیوں کہ یہ مختلف بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں میں حصہ لے رہا ہے اور متعدد فورموں اور صنعتی سربراہی اجلاسوں سے غیر ملکی اور گھریلو سرمایہ کاروں تک پہنچ رہا ہے۔جموں وکشمیر یوٹی اِنتظامیہ تین دہائیوں کی ترقی کی کمی کو پورا کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر کی کبھی بھی اس طرح کی کھوج نہیں کی گئی جس طرح لوگوں کی وسیع تر بھلائی کے لئے ہونی چاہیے تھی اور تبدیلیاں اَب موجودہ ایل جی کی قیادت والی اِنتظامیہ کی لگن اور عزم کے ساتھ زمین پر نظر آرہی ہیں۔
جموں و کشمیر حکومت کو جموں و کشمیر کے دو دو شہروں میںہیلتھ کیئر کے منصوبے قائم کرنے کے لئے درجنوں تجاویز بھی موصول ہوئی ہیں۔ اِن میں دبئی میں قائم کاروبار جیسے اَمار گروپ،نون ڈاٹ کام، المایا گروپ،جی ایل ایمپلائمنٹ، ایم اے ٹی یوانویسٹمنٹ اور دیگر شامل ہیں۔
جموں و کشمیر ترقی پسند صنعتی پالیسی سے خوشحالی کے طور پر اُبھرنے کی بہت بڑی صلاحیت رکھتا ہے جس نے گذشتہ 72برسوں کے مقابلے میں صرف تین برسوں میں تقریباً 4 گنا سرمایہ کاری کی ہے۔ وزیر اعظم کی نئی صنعتی ترقی پالیسی سے جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے سنہری دور کا آغاز ہوا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں بنائی گئی جموں و کشمیر کی ترقی پسند صنعتی پالیسی مختلف شعبوں میں صنعتی اور کاروباری منصوبے شروع کرنے کے بے پناہ اِمکانات اور مواقع رکھتی ہے جس سے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
حکومت نے گذشتہ تین برسوں میںسرمایہ کاروں کی خاطر کاروبار کے لئے سازگار ماحول قائم کیا ہے اورجموںوکشمیر صنعتوں اور دیگر کاروباری منصوبوں کے قیام کے لئے پسندیدہ مقامات میں سے ایک کے طور پر اُبھرا ہے۔ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی اُمنگوں کو آج ملک کی اُمنگوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے اور وزیر اعظم کی نئی صنعتی ترقی پالیسی سے جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے سنہری دور کا آغاز ہوا ہے۔
حکومت کی سنجیدگی کی وجہ سے حال ہی میں اعلان کردہ نئی صنعتی پالیسی کے تحت سرمایہ کاری کے لئے زبردست رسپانس ملا جس سے نوجوانوں کے لئے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔
