لداخ ، یکم نومبر:
خطے کی کئی تنظیمیں لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کے معاملے پر 2 نومبر کو بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کر رہی ہیں۔ مرچنٹ ایسوسی ایشن ، آل لداخ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ، ٹریول اینڈ ٹورسٹ الائنس ، لداخ ٹیکسی آپریٹر یونین ، ٹور آپریٹر ، ہوٹل ، ٹیمپو ٹریولرز ، لداخ بس ٹرک ، بیروزگار یوتھ آرگنائزیشن ، نمبردار ایسوسی ایشن لداخ بند کی حمایت میں آنے والی اہم تنظیمیں ہیں۔
لداخ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کی کال پر لداخ بند کو کامیاب بنانے کے لیے لیہ اور کرگل اضلاع کی مختلف تنظیموں کے ساتھ میٹنگوں کا دور منگل کو بھی جاری رہا۔ اس دوران سابق وزیر تسیرنگ دورجے، ناصر حسین منشی ، سابق ایم پی تھوپستان چھیوانگ، پدما اسٹینزن ، تھن لیس انگمو، قمرعلی اکھنور، اصغر علی کربلائی اور سجاد کرگیلی کی سربراہی میں کور کمیٹی کے ارکان نے اپنی اپنی سطح پر تنظیموں کے ساتھ میٹنگ کی۔ منگل کو انہوں نے لداخ بند کی تیاریوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
بی جے پی کے علاوہ لداخ کی تمام سیاسی ، سماجی اور مذہبی جماعتیں بھی لداخ کو ریاست بنانے کے مطالبے پر متحد ہیں۔ بدھ کو لیہ اور کارگل میں لداخ کے مسائل پر مظاہروں کا بھی امکان ہے۔ لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ اسے آئین کے چھٹے شیڈول کے دائرے میں لانا، سکم کی طرز پر لداخ میں اسمبلی کی تشکیل کرنا۔
