چٹان ویب ڈیسک
بالی ووڈ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی سنجیدہ اداکارہ تبو 4 نومبر 1971 کو حیدرآباد میں پیدا ہوئیں۔ تبو کا پورا نام تبسم ہاشمی ہے اور وہ شبانہ اعظمی کی بھانجی ہیں۔ فلمی پس منظر سے تعلق رکھنے والی تبو کو بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 15 سال کی عمر میں فلم ‘ہم نوجوان’ سے کیا تھا۔ اس فلم میں انہوں نے دیو آنند کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا۔ دیو آنند ہی نے تبسم ہاشمی کو اسکرین کا نام تبو دیا تھا۔ اس کے بعد تبو نے تیلگو فلم ‘کولی نمبر ون’ میں مرکزی کردار ادا کیا۔
مرکزی کردار کے طور پر ان کی پہلی ہندی فلم ‘پہلا پہلا پیار’ تھی، جو ناظرین کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ 1994 کی فلم ‘وجے پتھ’ نے تبو کو بالی ووڈ کی اداکاراو¿ں میں شمار کیا تھا۔ اس فلم میں اپنی شاندار اداکاری سے تبو نے ناظرین کے ساتھ ساتھ فلم بینوں کی بھی توجہ حاصل کی۔ اس فلم کو شائقین نے بے حد پسند کیا۔ اس فلم میں تبو کے مقابل اجے دیوگن تھے۔ اس کے بعد تبو نے ہندی، ملیالم، تامل، تیلگو، بنگالی کی کئی فلموں میں مضبوط کردار ادا کرکے اپنی شاندار اداکاری دکھائی۔
تبو کی چند نمایاں فلموں میں وراٹ، چاندنی بار، ماچس، اروور، کنڈوکونڈائن کنڈوکونڈین، ہو توتو، چینی کم، دریشیم، دے دے پیار دے، جوانی جانے من وغیرہ شامل ہیں۔ تبو نے بالی ووڈ کے علاوہ ہالی ووڈ فلم ‘دی نیمسیک’ میں بھی کام کیا ہے۔ ان کی فلموں کو نہ صرف شائقین نے پسند کیا بلکہ ناقدین نے بھی سراہا۔
تبو فلموں ماچس (1996) اور چاندنی بار (2002) میں اپنے بہتر مظاہرہ کے لئے بیسٹ اداکار کے لئے دو بار قومی فلم ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی انہیں چھ فلم فیئر ایوارڈز بھی جیتے، جن میں چار بہترین اداکارہ کا تنقیدی ایوارڈ فلموں وراثت (1997)، ہو توتو (1999)، استتوا (2000) اور چینی کم (2007) اور ایک حیدر (2014) کے لیے معاون اداکارہ اور ایک فلم فیئر ایوارڈ (جنوبی فلم) اور بہترین معاون اداکارہ – تیلگو فلم۔ اس کے ساتھ ہی حکومت ہند نے انہیں سال 2011 میں پدم شری سے نوازا۔
تبو کا شمار بالی ووڈ کی بہترین اداکاراو¿ں میں کیا جاتا ہے۔ اپنی اداکاری کی وجہ سے وہ آج بھی ناظرین کے دلوں پر راج کرتی ہیں۔ تبو اب بھی فلم انڈسٹری میں سرگرم ہیں۔ وہ جلد ہی اجے دیوگن کے ساتھ فلم ’دریشیم 2′ اور ’بھولا‘میں اداکاری کرتی نظر آئیں گی۔ اس کے علاوہ وہ فلمخفیہمیں بھی نظر آئیں گی۔
