سرینگر، 04 نومبر :
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002 کے تحت حریت رہنما شبیر احمد شاہ کے گھر کو عارضی طور پر منسلک کر دیا ہے۔ای ڈی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ای ڈی نے شبیر احمد شاہ ولد غلام محمد کے نام پر بوٹشاہ کالونی، سنت نگر، سرینگر میں واقع ایک غیر منقولہ جائیداد کو عارضی طور پر ضبط کر لیا ہے۔ جسے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA) 2002 کی دفعات کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے 30.05.2017 کی ایف آئی آر کی بنیاد پر حافظ محمد سعید اور دیگر کے خلاف آئی پی سی اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کی مختلف دفعات کے تحت منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ شبیر احمد شاہ وادی کشمیر میں پتھراؤ، جلوسوں، احتجاجوں، بندوں، ہرتالوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں کے ذریعے بدامنی کو ہوا دینے کی سرگرمیوں میں سرگرم عمل تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل اے کے تحت ہونے والی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شبیر احمد شاہ پاکستان میں مقیم حزب المجاہدین اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو فنڈز حاصل کرنے میں ملوث تھے۔اہلکار نے یہ بھی کہا کہ تحقیقات کے دوران شبیر احمد شاہ کی ملکیتی جائیداد 21.80 لاکھ روپے کی شناخت کی گئی تھی اور اسے PMLA کے تحت عارضی طور پر منسلک کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔
