سرینگر، 10 نومبر:
فروری 2021 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر رضامندی کے بعد، شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ساتھ دور دراز علاقوں میں شہنائی جیسی شادی کی گھنٹیاں اور تقریبات واپس آگئی ہیں۔ امن و سکون کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو شادی کی تقریبات پرامن طریقے سے مناتے ہوئے دیکھا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ بارہمولہ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ واقع اُوڑی تحصیل کے چرونڈا گاؤں میں چاروں طرف جشن منانے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ان دنوں شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں ایل او سی کے اُوڑی سیکٹر میں شادیاں بغیر کسی گولہ باری کے ہو رہی ہیں، جو کچھ سال پہلے ممکن نہیں تھا۔ ایسی ہی ایک شادی اس بات کا ثبوت ہے کہ گاؤں والے پرامن طریقے سے شادی کی بارات لے کر جا رہے ہیں۔ایک شخص نے بتایا آج میری بھانجی کی شادی تھی، لیکن اس گاؤں میں یہ پہلی ایسی شادی ہے جس میں مہمان آئے اور کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ بارہمولہ اور اوڑی کے علاقے بہت پرامن ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہمارا گاؤں پرامن بن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، آج ایسا لگتا ہے کہ ہم بارہمولہ میں رہ رہے ہیں۔ ایسا محسوس بھی نہیں ہوا کہ ہم سرحد پر رہ رہے ہیں۔ میں خاص طور پر فوج کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جس کی وجہ سے یہ شادی ہوئی۔ فوجی اہلکار بھی جشن کا حصہ بننے اور جوڑے کو ان کی شادیوں میں دعائیں دینے کے لیے آگے آئے جو کہ مقامی لوگوں کی حقیقی روح اور جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کے لیے ہندوستانی فوج کی محبت اور دیکھ بال کو ظاہر کرتا ہے۔ سرحدی ضلع میں امن کو برقرار رکھنے میں حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، گاؤں والے نے کہا، یہاں حالات کو پرامن بنانے کے لیے حکومت کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں حکومت سے اسے برقرار رکھنے کی درخواست کرتا ہوں۔
جنگ بندی کے بعد سے کشمیر کے سرحدی دیہاتوں میں سینکڑوں شادیاں ہو چکی ہیں۔ گاؤں کے سرپنچ لال دین کھٹانہ نے کہا، پہلے، ہم سرحد پار سے شدید گولہ باری کی وجہ سے کئی دن ساتھ گھر کے اندر رہتے تھے لیکن اب یہاں لوگ بغیر کسی خوف کے بڑے پیمانے پر شادیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
