سری نگر،04جون:
گزشتہ کچھ دنوں سے وادی میں دہشت گرد مسلسل کشمیری پنڈتوں، فوجی جوانوں اور عام شہریوں ک و اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وادی میں بڑھتے ہوئے تشدد کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی بھی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔ جموں وکشمیر میں رہنے والے اقلیتوں میں دہشت کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وادی میں رہنے والے مسلمان بھی کشمیری پنڈتوں کی حمایت میں کھڑے نظر آرہے ہیں۔ گزشتہ روز یعنی جمعہ کے دن وادی کے تقریباً ہر اہم مساجد سے نماز کے بعد حالیہ ہلاکتوں کی شدید مذمت کی گئی اور پیغام دیا گیا کہ اسلام میں معصوم لوگوں کا قتل گناہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق، جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد علمائے کرام اور مفتیان کرام نے کشمیری پنڈتوں اور دیگر ہندو اقلیتوں کو بھروسہ دلایا کہ وہ سب ان کے ساتھ ہیں، لہٰذا وہ کشمیر چھوڑ کر نہ جائیں۔ علمائے کرام اور مفتیان کرام نے یہ بھی کہا کہ وہ معصوم لوگوں کے قتل سے بے حد مایوس ہیں اور تشدد کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔
وہیں جمعہ کی نماز کے بعد بارہمولہ میں مسلم برادری کے لوگوں نے امن مارچ بھی نکالا۔ بارہمولہ کے علاوہ کلگام، شوپیاں، سری نگر، باندی پورہ اور کپواڑہ واقع مساجد سے بھی اقلیتوں کے خلاف ہو رہے تشدد کی سخت مذمت کی گئی۔
مساجد سے جاری پیغام میں یہ بھی کہا گیا کہ ہم سبھی کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سری نگر کے لال چوک پر بھی نماز کے بعد سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے حالیہ ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔(بشمولات نیوز18)
