سری نگر،12جون :
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منو ج سنہا کی صدارت میں منعقدہ انتظامیہ کونسل کی میٹنگ کے دوران تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے ) کے قیام کی خاطر مختلف ذمروں کے تحت نئی اسامیاں معروض وجود میں لانے کی خاطر محکمہ داخلہ کی تجویز کو منظوری دی گئی۔
معلوم ہوا ہے کہ یہ فیصلہ انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ میں لیا گیا جس میں ایل جی کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور پرنسپل سیکریٹری نتیشور کمار بھی موجود تھے۔
انتظامی کونسل نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس(ڈی آئی جی)، سینئر سپر انٹنڈ نٹس آف پولیس (ایس ایس پی)،سپر انٹنڈ نٹس آف پولیس (ایس پی)، ڈپٹی ڈائریکٹر پراسیکویشن،، چیف پراسیکویشن آفیسرز، ڈپٹی سپر انٹنڈنٹس آف پولیس، سینئر پراسیکیوشن آفیسرز، انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز سمیت مختلف ذمروں کی 252 سامیوں کو تشکیل دیا ہے۔
ایس آئی اے، قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کے لئے نوڈل ایجنسی ہوگی ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ملی ٹنسی سے متعلق مقدموں سے موثر انداز سے نمٹنے کے لئے جموں وکشمیر حکومت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے طرز پر سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) کی تشکیل 2نومبر 2021میں عمل میں لائی۔
اُن کے مطابق ایس آئی اے ایک نوڈل ایجنسی کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے ملی ٹنسی سے متعلق کیسوں میں تیز رفتار اور موثر انداز میں تفتیش و قانونی کارروائی کرنے کے لئے این آئی اے اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تام میل کرے گی۔
انہوں نے بتایا : ’تمام پولیس اسٹیشنوں کے انچارجز کے لئے لازمی ہے کہ وہ ملی ٹنسی سے متعلق مقدمے درج کرتے وقت ایس آئی اے کو فوری طور پر اس سلسلے میں مطلع کریں اور ان مقدموں کے بارے میں بھی اطلاع دیں جن میں تفتیش کے دوران ملی ٹنسی کے ساتھ رابطہ ہونے کے بارے میں جانکاری سامنے آجائے‘۔
’ایسے مقدموں، جن کو تحقیقات کے لئے ایس آئی اے کے سپرد نہ کیا گیا ہو، کے بارے میں پولیس ہیڈ کوارٹر کو یہ بات یقینی بنانی ہوگی کہ وہ ان مقدموں کی تحقیقاتی پیش رفت کے متعلق باقاعدگی سے ترجیحی طور پر ہر پندرہ دنوں کے بعد ایس آئی اے کو مطلع کرتا رہے‘۔(یو این آئی)
