جموں، 13 جون:
رامبن ضلع میں براڈ بینڈ سروس اور موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئیں جبکہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ قصبے میں پیر کو مسلسل پانچویں دن بھی فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد کرفیو بدستور نافذ رہا۔ حکام نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر ڈوڈہ اور قریبی ضلع کشتواڑ ضلع کے کئی دوسرے حصوں میں ممنوعہ احکامات کے تحت سخت پابندیاں بھی جاری رہیں لیکن بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کو درست شناخت اور ایڈمٹ کارڈ دکھانے پر آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلع رامبن میں براڈ بینڈ اور موبائل انٹرنیٹ خدمات اتوار کی رات کو بحال کر دی گئی ہیں جو کہ 9 جون سے معطل رہنے کے بعد بی جے پی کے دو اب معطل لیڈروں کے حالیہ ریمارکس اور دائیں بازو کی چند سرگرمیوں کی سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے پیدا ہونے والے فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد بحال کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع دونوں میں خدمات بدستور معطل رہیں۔ کرفیو والے بھدرواہ قصبے میں، پبلک ایڈریس سسٹم سے لیس پولیس کی گاڑیوں نے صبح صویرے سے ہی لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کے لیے کئی اعلانات کیے ہیں۔ تاہم، بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء سے کہا گیا کہ وہ تعینات فورسز کو درست شناخت اور ایڈمٹ کارڈ دکھا کر اپنے امتحانی مراکز پہنچ جائیں۔
محکمہ تعلیم کے ایک آفیسر، رانا عارف نے کہاانتظامیہ کی ہدایات کے مطابق، 10ویں اور 12ویں جماعت کے بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کی آزادانہ نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے ایڈمٹ کارڈز کو کرفیو پاسز کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ عارف، جسے مختلف کمیونٹیز کے درمیان میٹنگوں کو مربوط کرنے اور طلباء کے مسائل کو حل کرنے کے لیے رابطہ افسر کے طور پر نامزد کیا گیا، نے کہا کہ تقریباً تمام طلباء اور عملہ امتحانی مراکز پر وقت پر پہنچ چکے ہیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت ڈوڈہ ضلع کے گندوہ اور ٹھاٹھری قصبوں کے ساتھ کشتواڑ شہر میں پابندیاں جاری ہیں۔صورتحال قابو میں ہے اور کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
