نئی دہلی،14جون:
مرکزی کابینہ نے آج بھارت کے نوجوانوں کے لیے مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کے لیے ایک پرکشش بھرتی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ اسکیم کا نام اگنی پت ہے اور اس اسکیم کے تحت منتخب نوجوانوں کو اگنیور کے نام سے جانا جائے گا۔ اگنی پتھ کے تحت محب وطن اور حوصلہ مند نوجوانوں کو چار سال کی مدت کے لیے مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کی اجازت ہوگی۔
اگنی پتھ اسکیم کو مسلح افواج کے نوجوان پروفائل کو فعال بنانے کے لیےترتیب دیا گیا ہے۔ یہ معاشرے کے ان نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا موقع فراہم کرے گا جو یونیفارم پہننے کے خواہشمند ہیں اور جو عصری تکنیکی رجحانات سے زیادہ ہم آہنگ ہیں اور معاشرے میں ہنر مند، نظم و ضبط اور حوصلہ افزا افرادی قوت کو واپس لا سکتے ہیں۔ جہاں تک مسلح افواج کا تعلق ہے، یہ مسلح افواج کے نوجوان پروفائل میں اضافہ کرے گا اور ‘جوش ‘ اور ‘جزبہ ‘ کی وہ نئی توانائی فراہم کرے گا جو ایک ہی وقت میں زیادہ ٹیک سیوی مسلح افواج کی سمت تبدیلی کا پیش خیمہ ہوگا۔ جوکہ وقت کی ضرورت ہے۔ ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ اس اسکیم کے نفاذ سے بھارتی مسلح افواج کی اوسط عمر تقریباً 4-5 سال تک کم ہوجائے گی۔
خود نظم و ضبط، مستعدی اور توجہ کی گہرائی سے سمجھنے والے انتہائی حوصلہ مند نوجوانوں کی شمولیت سے ملک کو بے پناہ فائدہ ہو گا جو مناسب طور پر ہنر مند ہوں گے اور دوسرے شعبوں میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ قوم، معاشرے اور ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک مختصر فوجی خدمت کے ثمرات بہت زیادہ ہیں۔ ان میں حب الوطنی کا جذبہ، ٹیم ورک، جسمانی تندرستی میں اضافہ، ملک کے لیے پختہ وفاداری اور بیرونی خطرات، اندرونی خطرات اور قدرتی آفات کے وقت قومی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے تربیت یافتہ اہلکاروں کی دستیابی شامل ہے۔
حکومت کی طرف سے ان تینوں خدمات کی انسانی وسائل کی پالیسی میں ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے انہیں متعارف کرایا جانا ایک بڑی دفاعی پالیسی اصلاحات کا حصہ ہے۔ مذکورہ پالیسی، جو فوری طور پر نافذ ہوگئی ہے،اس کے بعد تینوں خدمات میں نام درج کرانے کے تمام تر معاملات اس کے تحت کئے جائیں گے۔اگنیوروں کو ایک پرکشش حسب ضرورت ماہانہ پیکج کے ساتھ جوکھم اور سخت محنت بھتہ دیا جائے گا جیسا کہ تینوں خدمات میں نافذالعمل ہے۔ چار سال کی مدت مکمل ہونے پر، اگنیوروں کو ایک بار کا ‘سیوا ندھی’ پیکج دیا جائے گا جس میں ان کا حصہ شامل ہوگا جس میں اس پر جمع شدہ سود اور حکومت کی طرف سے ان کی حصہ داری کی جمع شدہ رقم کے برابر حصہ شامل ہوگا جس میں سود بھی شامل ہے جیسا کہ ذیل بتایا گیا ہے:
ملک کی خدمت کے اس عرصے کے دوران، اگنیوروں کو مختلف فوجی مہارتیں اور تجربہ، نظم و ضبط، جسمانی طور پر چاق وچوبند ہونے، قائدانہ خصوصیات، ہمت اور حب الوطنی سے کے جذبے سے آراستہ کیا جائے گا۔ چار سال کے اس دور کے بعد، اگنیوروں کو سول سوسائٹی میں شامل کیا جائے گا جہاں وہ قوم کی تعمیر کے عمل میں اپنا زیادہ کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہر اگنیور کی حاصل کردہ مہارتوں کو تسلیم کرنے کے صلہ میں ایک سرٹیفکیٹ دیا جائے گا اور اسے اس کے علمی استعداد پر مشتمل شخصی خاکہ کا حصہ بنایا جائے گا۔ اگنیور، اپنی مدت کے ابتدائی چار سالہ دور کے مکمل ہونے پر بالغ اور خود نظم و ضبط کے احساس کے ساتھ خود کو پیشہ ورانہ اور ذاتی طور پر بھی بہتر انداز میں ڈھالیں گے۔ اگنیور کے دور اقتدار کے بعد سول سماج میں ان کی ترقی کے لیے جو راہیں کھلیں گی وہ یقیناً قوم کی تعمیر میں نہایت مددگار ثابت ہوں گی۔ مزید یہ کہ، تقریباً 11.71 لاکھ روپے کی ‘سیوا ندھی’ اگنیور کو مالی دباو¿ کے بغیر اپنے مستقبل کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد ملےگی، جو کہ عام طور پر معاشرے کے مالی طور پر محروم طبقے کے نوجوانوں کے لیے ہوتی ہے۔مسلح افواج میں باقاعدہ کیڈر کے طور پر اندراج کے لیے منتخب کیے گئے افراد کو کم از کم مزید 15 سال کی کے لیے خدمات انجام دینے کی ضرورت ہوگی اور انہیں بھارتی فوج میں جونیئر کمیشنڈ آفیسرز/دیگر رینک کی سروس کی موجودہ شرائط و ضوابط کے تحت عہدے پر فائز کیا جائے گا۔ جن کی جیسا کہ بھارتی بحریہ اور بھارتی فضائیہ میں ان کے مساوی اور بھارتی فضائیہ میں اندراج شدہ غیر لڑاکا کے برابر، وقتاً فوقتاً ترمیم کی جاتی ہے۔مذکورہ اسکیم مسلح افواج میں نوجوان اور تجربہ کار اہلکاروں کے درمیان بہترین توازن کو یقینی بنا کر بہت زیادہ نوجوان اور تکنیکی طور پر ماہر جنگی قوت کا باعث بنے گی۔
