جموں ,18 جون:
جموں و کشمیر کے بھدرواہ میں ہفتہ کو صبح 7 بجے سے کرفیو میں 12 گھنٹے کی ڈھیل دی گئی ۔حکام نے بتایا کہ قصبے کی مجموعی صورت حال پُرامن رہی ، جس میں کچھ دن پہلے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی ۔
ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ میں 9 جون کو بی جے پی کی معطل ترجمان نپور شرما کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر تبصرے اور ان کی حمایت میں مقامی دائیں بازو کے کارکنوں کی کچھ سوشل میڈیا پوسٹس پر ہونے والے احتجاج کے تناظر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔
ہفتہ کی صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک کرفیو میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے، عہدیداروں نے کہا کہ تمام تعلیمی ادارے احتیاطی اقدام کے طور پر ہفتہ کو 10ویں دن بھی بند رہیں گے اور پیر کو دوبارہ کھلنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ براڈ بینڈ خدمات کو بحال کر دیا گیا ہے ۔جبکہ موبائل انٹرنیٹ خدمات پورے ڈوڈہ میں معطل ہے اور توقع ہے کہ سینئر سول اور پولیس افسران کی طرف سے صورتحال کا تازہ جائزہ لینے کے بعد بحال کر دیا جائے گا۔ہفتہ کے روز پبلک ایڈریس سسٹم سے لیس پولیس گاڑیوں کو بھدرواہ میں چکر لگاتے ہوئے دیکھا گیا، جو مکینوں کو کرفیو میں نرمی کے بارے میں مطلع کر رہے تھے اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں ان کے تعاون کی اپیل کر رہے کرتے تھے۔ کرفیو میں نرمی کے اعلان کے ساتھ شہر میں معمول کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔
لوگ دودھ، روٹی اور دیگر ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے۔ بھدرواہ میں پہلے کرفیو میں 15 جون کو دو گھنٹے کے لیے نرمی کی گئی، اس کے بعد 16 جون کو دو مرحلوں میں پانچ گھنٹے اور 17 جون کو چار گھنٹے کے لیے کرفیو میں نرمی کی گئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے پولیس اور سیکورٹی فورسز کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔
