اننت ناگ،28جون:
صوبائی کمشنر کشمیر، پی کے پولے نے منگل کو کہا کہ امرناتھ یاترا محض یاترا نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی معیشت کےلئے ایک بڑا اقتصادی فائدہ ہے کیونکہ حکومت کو6سے8لاکھ یاتریوںکے آنے سے2000سے3000کروڑ روپے کی آمدنی کی توقع ہے۔ا
طلاعات کے مطابق ڈویژنل کمشنرکشمیر نے منگل کواعلیٰ سیول وپولیس افسران کے ہمراہ جنوبی کشمیرمیں سالانہ امرناتھ یاترا 2022کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد میر بازار اننت ناگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میر بازار علاقہ امسال یاترا کی سہولت ایک وقت میں2500یاتریوں کو ایڈجسٹ کرے گا جو تعداد پہلے محض 500تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ہموار یاترا کےلئے دیگر تمام انتظامات موجود ہیں اور وہ یاتریوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں ،’بھگوان شیو‘ ان کی دعائیں قبول کریں۔
صوبائی کمشنر کشمیر، پی کے پول نے کہاکہ اس سال انتظامیہ 6 سے 8 لاکھ یاتریوں کی توقع کر رہی ہے۔ ہر یاتری کشمیر میں ایک ہفتے تک رہتا ہے اور کم از کم 35000روپے خرچ کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یاتری امرناتھ گھپا کادرشن کرنے کے بعدکشمیر کے دیگر سیاحتی مقامات کا بھی دورہ کرتے ہیں ،اوروہ کشمیر میں قیام کے دوران خرچ بھی کرتے ہیں ،جس کافائدہ یہاںکی معیشت کوپہنچتاہے ۔
انہوںنے کہاکہ امرناتھ یاترا محض یاترا نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی معیشت کےلئے ایک بڑا اقتصادی فائدہ ہے کیونکہ حکومت کو6سے8لاکھ یاتریوںکے آنے سے2000سے3000کروڑ روپے کی آمدنی کی توقع ہے،، جس سے جموں وکشمیر کی معیشت کو فروغ ملے گا۔صوبائی کمشنر کشمیرنے کہا کہ یاتریوں کے لیے ایک ٹول فری نمبر بھی ہے اور بیس کیمپوں اور دیگر مقامات پر پینے کا صاف پانی اور پناہ گاہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ شرائن بورڈ نے یاتریوں کے لیے ایک موبائل ایپ بھی متعارف کرائی ہے جو یاتریوں کو تازہ ترین اپ ڈیٹس بشمول موسم کے اپ ڈیٹس کے متعلق جانکاری فراہم کرے گی۔
