سرینگر،22جولائی:
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے آج لوک سبھا میں ’’توجہ دلائو‘‘ نوٹس پیش کرتے ہوئے منتخب فائنانس اکائونٹ اسسٹنٹوں کا معاملہ اُٹھایا اور مطالبہ کیا کہ منتخب اُمیدواروں کی تقرری بغیر کسی تاخیر کے عمل میں لائی جانی چاہئے۔
انہوں نے لوک سبھا کی توجہ مذکورہ اُمیدواروں کی حالت زار کی طرف مرکوز کراتے ہوئے کہا کہ حکومتی سطح رویہ سے ان اُمیدواروں کو بہت سارے خدشات لاحق ہوگئے ہیں اور ابھی تک کسی بھی حکومتی نمائندے نے کوئی واضح بات نہیں کی ہے۔
مسعودی نے کہا کہ مذکورہ اسامیوں کیلئے بھرتی عمل دسمبر2020میں شروع ہو اہے اور مارچ2022میں مکمل ہوگیا ہے اور منتخب ہوئے اُمیدواروں کے دستاویزات کی جانچ پڑتال بھی کی جاچکی ہے لیکن اب حکومت یہ کہہ کر ان منتخب اُمیدواروں کی تقرری عمل میں نہیں لارہی ہے کہ اس بھرتی عمل میں دھاندلیاں ہوئیں ہیں۔ مسعودی نے کہا کہ اگر دھاندلیاں ہوئیں ہیں تو اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات عمل میں لائی جانی چاہئے اور ایسے اُمیدواروں کا انتخاب منسوخ کیا جانا چاہئے جو چوردروازے سے لائے گئے ہیں لیکن باقی اُمیدواروں کو دوسروں کی غلطیوں کی سزا نہیں دی جانی چاہئے۔
مسعودی نے کہا کہ ان اُمیدواروں نے کئی برسوں سے کی محنت اور لگن کے بعد مذکورہ بھرتی عمل کا امتحان پاس کیا ہے اور اسے منسوخ کرنا ان کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے لوک سبھا پر زور دیا کہ مذکورہ منتخب اُمیدواروں کی تقرریاں فوری طور پر عمل میں لائیں جائیں۔
