اننت ناگ،22جولائی:
جموں و کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ ہائبرڈ ملی ٹنسی پاکستان کی جانب سے جرم کو انجام دینے اور مجرموں کو بچانے کے لئے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے لیکن ابھی تک پڑوسی ملک بے گناہوں کے قتل میں ملوث ہائبرڈملی ٹنٹوں کوبچانے میںناکام رہا ہے۔
خواتین کے پولیس اسٹیشن کا افتتاح کرنے کے بعد اننت ناگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ڈی جی پی سنگھ نے کہا کہ ہائبرڈ ملی ٹنسی ایک نئی قسم کی عسکریت پسندی کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کا ایک منصوبہ بند اسٹریٹجک اقدام ہے جہاں وہ چاہتے ہیں کہ جرائم کا ارتکاب کیا جائے اور مجرموں کو بچایاکیا جائے۔
پولیس چیف نے کہاکہ اس قسم کی بے چہرہ عسکریت پسندی میں، ہائبرڈ ملی ٹنٹ لوگوں کو مارتے ہیں جن میں معصوم اور پولیس اہلکار شامل ہیں، پھر یہ تاثر دینے کے لئے زیر زمین چلے جاتے ہیں کہ انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ لیکن پولیس نے ایسے تمام انڈر گراو¿نڈ ماڈیولز کا پردہ فاش کر دیا ہے جو بے گناہوں کے قتل میں ملوث تھے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ہائبرڈ ملی ٹنسی کا ناکام ہونا مقدر ہے کیونکہ اس کا مقابلہ کرنے کےلئے پولیس کا نیٹ ورک بہت مضبوط تھا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے خلاف ملی ٹنسی کے محاذ پر کام کرنے کا تاثر غلط تھا اور حقیقت یہ ہے کہ سماجی جرائم سے بھی نمٹا جا رہا ہے۔ ڈی جی پی نے کہاکہ چونکہ عسکریت پسندی نے کشمیر میں سبھی کو متاثر کیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ پولیس صرف ملی ٹنسی سے نمٹنے پر توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین پولیس اسٹیشن کا قیام پولیس اور خواتین کے درمیان فاصلہ کم کرنے کا اقدام ہے۔ پولیس سربراہ نے کہاکہ ہم خواتین کو سانس لینے کی جگہ فراہم کرنے کے لیے کشمیر بھر میں خواتین پولیس اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کریں گے۔ اس طرح کے اسٹیشن خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے میں بھی بڑی حد تک مدد کریں گے۔
