جموں،26جولائی:
نیشنل ایجوکیشن پالیسی ۔ 2020 کامقصد ایک کثیر الشعبہ اور تعلیمی ماحولیاتی نظام بنانا ہے جو سیکھنے والوں کو نہ صرف ملازمت کے قابل بنائے گا بلکہ تیزی سے بدلتی ہوئی دُنیا کے لئے بھی بہترطریقے سے لیس کر ے گا۔اِن باتوں کا اِظہار پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم محکمہ روہت کنسل نے آج جموں میں کیا ۔وہ پدم شری پد ما سچدیو گورنمنٹ پی جی کالج برائے خواتین گاندھی نگر جموں میں این اِی پی پر دو روزہ قومی کانفرنس کے اِفتتاحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اِس موقعہ پر وائس چانسلر ایس ایم وِی دی یو پدم شری آر کے سنہا ،وائس چانسلر کلسٹر یونیورسٹی جموں پروفیسر بچن لال ، سپیشل سیکرٹری ایچ اِی ڈی راکیش بادیال اور ڈائریکٹر کالجز اور سرپرست ڈاکٹر یاسمین عشائی بھی موجود تھیں۔
اِس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ جموںوکشمیر نیشل ایجوکیشن پالیسی ( این اِی پی ) کو مکمل طور پر لاگو کرنے والے ملک میں پہلے نمبر پر ہوگا۔اُنہوں نے کالجوں پر زور دیاکہ وہ اَپنے نصاب اور تدریسی طریقۂ کار کو اَز سر نو ترتیب دیں اوراین اِی پی کے کثیر جہتی نقطہ نظر کے تحت نئے کورسوں جس میں سکل زبان اور دیگر کورسز شامل ہیں ، تعلیم دینے کے لئے تیار رہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ طلباء کے پاس اَب صرف آن لائن موڈ سے 40فیصد کورسوں کو سبسکرائب کرنے کا اِختیار بھی ہوگا۔ وہ ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم پلیٹ فارم کے تحت بڑے پیمانے پر او پن آن لائن کورسز ( ایم او او سیز ) سے تعلیم حاصل کرسکیں گے۔
یہ نظام جغرافیہ کے ان نقصانات کو دور کرے گا جو دُور دراز کے کالجوں یا نئے قائم ہونے والے اِداروں کو درپیش ہیں۔ یہ پالیسی اکیڈمک بینک آف کریڈٹس کے لئے بھی فراہم کرتی ہے جو ایک طالب علم کو اِنڈیا میں کہیں بھی واقع کالجوں سے مختلف کورسز آن لائن پڑھنے کی اِجازت دیتا ہے ۔اِس طرح حاصل کردہ کریڈٹ طالب علم کی پسند کے کالج میں اکیڈمک کریڈٹ اکائونٹ میں محفوظ کئے جائیں گے اور اس کی حتمی مارکس شیٹ میں بھی ظاہر ہوں گے ۔ اِس سلسلے میں اِداروں کے طلباء کو ان کریڈٹس کے لئے ڈیجی لاکر اکائونٹ کھولنے کی ترغیب دینی ہوگی۔
قومی تعلیمی پالیسی کے تحت دوبارہ ڈیزائن کیا گیا نصاب کورسز میں متعدد داخلے اور خارجی راستوں کو بھی قابل بنائے گا او رطلباء کو زیادہ سے زیادہ سات برس کی مدت میں چار سالہ یوجی کورس مکمل کرنے کی اِجازت ہوگی۔
پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم محکمہ روہت کنسل نے سکل ایجوکیشن اور ٹریننگ پر بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جموںوکشمیر حکومت طلباء کو چار سالہ اَنڈر گریجویٹ پروگراموں کے علاوہ ایک اختیاری اور رضاکارانہ ہنر کا نصاب بھی فراہم کر رہی ہے ۔نصاب میں (18+12) کریڈٹ فارمیٹ ہوگا جس میں 12 تعلیمی اور 18 عملی کورس کے کریڈٹ شامل ہوں گے ۔کامیابی سے تکمیل کے بعد طالب علم کو نیشنل سکلز ڈیولپمنٹ کونسل ( این ایس ڈی سی ) کی طرف سے مناسب مہارت کی سر ٹیفکیٹ فراہم کیا جائے گا ۔ اِس طرح اس کے لئے روزگار کے مواقع میں اضافی اضافہ ہوگا۔
پرنسپل سیکرٹری نے اِس مقصد کے لئے کالجوں پر زور دیا کہ وہ طلباء کو فراہم کئے جانے والے ہنر مند کورسوں کی نشاندہی کریں اور عملی کام کے لئے مقامی صنعتوں کے ساتھ تعاون کریں اور ان دفعات کے لئے این ایس ڈی سی کے ساتھ معاہدہ کریں۔
پرنسپل سیکرٹری موصوف نے جموںوکشمیر میں تحقیق او راِختراع کو فروغ دینے کے لئے مینٹر ، ہب او رسپوک ماڈل کی وضاحت کی ۔اُنہوں نے کہا کہ ماڈل کے تحت یونیورسٹیاں اپنی ہنر کے متعلقہ شعبوں میں رہنمائی فراہم کریں گی جبکہ بڑے کالج ایک مرکز کے طور پر کام کریں گے ۔ ’ہب‘ اَپنی ورکشاپوں ، لیبارٹریوں اور فیکلٹی کو قرض دے کر مدد فراہم کریںگے ۔ دیگر کالجوں کو ’ سپوکس‘ کے طور پر نامزد کیا جائے گا جن کے طلباء اَپنے متعلقہ ’ ’ مینٹر‘‘ او ر’’ ہب ‘‘ اِنسٹی چیوٹ کے وسائل اِستعمال کر سکیں گے ۔
رنسپل سیکرٹری نے تعلیمی نظام کو بہتری کے لئے مسلسل فیڈ بیک کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے تین قدمی فیڈ بیک سسٹم وضع کیا گیا ہے ۔ سیکھنے کے معیار کے بارے میں طلباء کی رائے ، بنیادی ڈھانچے او رسہولیات کے بارے میں اساتذہ او رطلباء کی رائے اور پرنسپلوں کی طرف سے فیکلٹی ممبران کی سہ ماہی تشخیص ۔ یہ سب فیڈ بیک سسٹم کا حصہ ہوں گے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ چند ہفتوں میں ہم ’’ فیڈ بیک پورٹل ‘‘ بھی لانچ کریں گے جس میں آپ کے تمام فیڈ بیک سسٹم لائیو ہوں گے۔
پرنسپل سیکرٹری نے اعلیٰ تعلیم ، فیلو شپ او ربیرون ملک تحقیقی مقالے پیش کرنے کے لئے ہر طرح کے تعاون کا یقین دِلایا ۔ اُنہوں نے تدریسی عملے کی ترقیوں او رتبادلوں سے متعلق مسائل پر بھی توجہ دی۔
قومی تعلیمی پالیسی ( این اِی پی ) پر دو روزہ قومی کانفرنس کا اِنعقاد جموں کے چار کالجوں یعنی مولانا آزاد میموریل کالج ، پد م شری پدم سچدیو گورنمنٹ کالج ، گورنمنٹ کالج برائے خواتین گاندھی نگر اور گورنمنٹ کالج برائے خواتین پریڈ گرائونڈ اور سری پرتاپ میموریل راجپوٹ کالج آف کامرس جموں نے مشترکہ طور پر کیا ہے ۔
پرنسپل پریڈ کالج ڈاکٹر ایس پی سراوت نے خطبہ اِستقبالیہ پیش کیا جبکہ پرنسپل وومنز کالج گاندھی نگر محترمہ مینو مہاجن نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔
